رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مصر کے شیخ الازہر احمد الطیب نے یمن کے وزیر اعظم احمد عبید بن دغر سے ملاقات میں ان دو ملکوں کو آپش میں دوست اور بھائی جانا ہے اور بیان کیا : یمن اور مصر دو برادر ملک ہیں کہ جو ثقافتی و تاریخی مسائل میں ایک دوسرے سے گہرا رابطہ رکھتے ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : مصر مسلسلہ اور لمحہ بہ لمحہ یمن کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ہمیشہ عوام اور حکومت کی شرعی حمایت کرتا رہا ہے ۔
الطیب نے یمن کے لئے علمی و مشاورتی مدد کے لئے الازہر کی آمادگی کی خبر دیتے ہوئے اظہار کیا : الازہر مفت میں امام جماعت یمن کی عوام کو مشکلات سے مقابلہ اور اس ملک کے بحران کو ختم کرنے کی تعلیم دینے کے لئے بھیج سکتی ہے ۔
یمن کے وزیر اعظم نے بھی اس ملاقات میں کہا : الازہر علم و علما کا قبلہ ہے کہ جو اسلام و مسلمانوں کی حفاظت کرتا ہے ۔ یمن کے بہت سارے علماء کرام اسی یونیورسیٹی سے علم حاصل کی ہے اور اعتدال کا راستہ اختیار کیا ہے ۔
شیخ الازهر نے اسی طرح اس ملک میں مقیم لیبیہ کے لوگوں سے ملاقات میں کہا : شیوخ الازهر عالم اسلام اور عربی ممالک کی مشکلات و مسائل خاص کر لیبیہ پر خاص توجہ رکھتے ہیں ۔
انہوں نے تاکید کی : اسلامی امت اس وقت شدید مشکلات و خطرات سے روبرو ہیں اس طرح کہ دشمن ایک جہنمی سازش کے تحت اسلامی امت کے درمیان اختلاف و نفاق پیدا کرنے کی کوشش میں ہے ۔