رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ایک بیان میں کہا : علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مثبت کردار اور تعمیری کوششوں کے خلاف سعودی حکام خاص طور پر اس ملک کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے بے بنیاد دعوے تکراری اور انتہائی افسوسناک ہیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی مشیروں کی موجودگی اور علاقے کے بعض اسلامی ملکوں میں بے گناہ عوام کی اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھنا، کہ جو تکفیری دہشت گردوں کے تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں ، علاقے اور دنیا میں امن و استحکام کے تحفظ کے دائرے میں ہے اور توقع ہے کہ علاقے کے تمام ممالک مثبت رویے اور طرز فکر کے ساتھ نیزعملی اور تعمیری کردار ادا کرتے ہوئے ، مزید بے گناہ افراد کے قتل عام کو روکنے اور امن و سلامتی کے قیام کی کوشش کریں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا : آج ہر زمانے سے زیادہ علاقے کے پنہاں حقائق سب پر آشکارہ ہوچکے ہیں اورعدم استحکام و بدامنی پیدا کرنے والے اصلی عناصر کی حقیقت بھی سب پرعیاں ہوچکی ہے ایسے میں یہ عناصر ماضی کی مانند اب عوام کو دھوکے میں نہیں رکھ سکتے ۔
بہرام قاسمی نے اپنے بیان میں تاکید کی : ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ملک کہ جسے دنیا اور علاقے میں اپنے غلط اور غیر تعمیری رویوں میں سدھار لانا چاہئے وہ سعودی عرب ہے اور اس ملک کو چاہئے کہ یمن کے نہتے بچوں اور عورتوں کے خلاف اپنے حملے بند کرے اور علاقے کے ملکوں خاص طور پر شام میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت سے دستبردار ہوجائے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے علاقے میں امن و سلامتی کا قیام ، دہشت گردی کی بیخ کنی ، ملکوں کی ارضی سالمیت کا تحفظ ، اسلامی معاشروں کو متحد رکھنا اور عالم اسلام کے دشمنوں کے مشترکہ خطرات اور دھمکیوں کی روک تھام کرنا ہر چیز سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا : بہتر یہی ہوگا کہ سعودی عرب علاقے میں اپنے رویوں میں نظر ثانی کرے اور یہ بھی ضروری ہے کہ وہم و گمان کی جگہ فہم و بصیرت سے کام لے۔
واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ ایران کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنا چاہئے تاکہ عالمی معاشرے کے ایک رکن میں تبدیل ہوسکے اور عالمی برادری کے ساتھ اچھے روابط قائم کرسکے۔