رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایرن کے نمائندہ دفتر نے ایران کی جانب سے یمن کو ہتھیار فراہم کرنے کے آل سعود حکومت کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سعودی عرب کے اس دعوے کو کہ جس میں ایران پر یمن کو ہتھیار فراہم کرنے اور سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس سو سولہ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا، مسترد کرتے ہوئے اسے بےبنیاد قرار دیا اور کہا کہ ان اقدامات سے سعودی عرب کا مقصد یمن میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالنا ہے۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ دعوی ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب سعودی عرب نے گزشتہ ڈیڑھ سال سے زائد عرصے کے دوران یمن کے عوام کے خلاف ایک غیرمنطقی اور غیرمساوی وسیع جنگ میں ناقابل انکار جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ سعودی عرب ایک ایسے وقت میں سلامتی کونسل سے یمن میں ہھتیاروں کے استعمال کے بارے میں شکایت کر رہا ہے کہ جب اس نے یمنی عوام کے خلاف جنگ میں دسیوں ارب ڈالر کے ہتھیار خریدے ہیں اور وہ یہ ہتھیار یمنی عوام کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران یمن کے بحران کے فوجی حل پر یقین نہیں رکھتا ہے بلکہ اس نے تنازعات اور اختلافات کو ہمیشہ مذاکرات اور پرامن قانونی راستوں سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔/۹۸۹/۹۴۰/