رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے غلام علی خوشرو نے سلامتی کونسل کے نام سعودی عرب کے خط کے جواب میں اس کے بےبنیاد دعوے کو مسترد کر دیا ہے ۔
انہوں نے سعودی عرب کے الزام کو بے بنیاد بتاتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران نے کبھی بھی انصار اللہ یمن کو ہتھیار بھیجنے کی پالیسی اختیار نہیں کی ہے۔
غلام علی خوشرو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ایک خط میں آل سعود حکومت کے ان دعووں کو کہ جن میں انصاراللہ کی جانب سے زلزال تین میزائل کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے ایران پر یمن کو زلزال میزائل دینے کا الزام لگایا گیا تھا، جو ناقابل قبول ہے ۔
انہوں نے اس خط میں کہا : ایک ایسی حکومت کے نمائندے کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خط بھیجنا کہ جس نے خود یمن پر حملہ کیا ہے اور گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران اس ملک کے عام شہریوں اور شہری تنصیبات کے خلاف مہلک ہتھیار استعمال کیے ہیں، انتہائی حیران کن ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے تاکید کرتے ہوئے کہا : تمام ممالک کو اچھی طرح معلوم ہے خاص کر اقوام متحدہ اور دیگر معتبر اداروں نے اب تک کئی بار سعودی عرب کی سرکردگی میں قائم ہونے والے اتحاد کے یمن کے عوام خاص طور پرعورتوں اور بچوں کے خلاف جرائم اور مظالم کی تائید کی ہے۔
غلام علی خوشرو نے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران ایک بار پھر اس بات پر زور دیتا ہے کہ یمن کے بحران کو ختم کرنے کے لئے فوجی اقدام مفید نہیں ہے اور وہ تمام متحارب گروہوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ یمن کے بحران کو ختم کرنے کے لئے سیاسی مصالحت کا راستہ اختیار کریں اور پرامن طریقوں اور مذاکرات کے ذریعے بحران کو حل کریں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۵۹/