04 October 2016 - 22:26
News ID: 423633
فونت
سرگئی لاؤروف:
روسی وزیر خارجہ نے کہا : روس اور عالم اسلام کے درمیان ایک مستحکم و دوستانہ ، دوطرفہ اور باہمی احترام کا حامل رابطہ ہے جو ھمیشہ قائم رہے گا۔
سرگئی لاؤروف

 

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ماسکو میں نئے ہجری قمری سال کے آغاز پر اسلامی ملکوں کے سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے مشرق وسطی میں امریکہ اور اس کے مغربی و عرب اتحادیوں کی تسلط پسندانہ پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے بیان کیا : مشرق وسطی میں حکومتوں کی تبدیلی کے لیے کی جانے والی بیرونی مداخلت کو مشرق وسطی میں خون خرابے کی اصل وجہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں مشق وسطی کی تازہ صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : مشرق وسطی کی موجودہ صورتحال، ان ملکوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جو خطے کے ملکوں کی تاریخ و ثقافت پر توجہ دیئے بغیر، طاقت کے زور پر حکومتوں کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

روسی وزیر خارجہ نے عراق ق یمن اور شام میں موجودہ بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : عراق، لیبیا، یمن اور شام کے تنازعات ایسی ہی سوچ اور پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔

سرگئی لاؤروف نے مشرق وسطی میں پیدا ہونے والے بحران کا فلسطین پر صیہونی کے مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : خطے میں موجودہ بحران کی وجہ سے صیہونی اسرائیل اور فلسطین تنازعے کے حل کا عمل بھی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔

انہوں نے کہا : مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے بارے میں پائی جانے والی تشویش نے ہمیں متحدہ کر دیا ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے کہا : خطہ آگ اور خون میں گھرا ہوا ہے اور اس صورتحال سے دیگر علاقوں کا استحکام بھی متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے روس اور عالم اسلام کے درمیان تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : روس اور عالم اسلام کے درمیان ایک مستحکم و دوستانہ ، دوطرفہ اور باہمی احترام کا حامل رابطہ ہے جو ھمیشہ قائم رہے گا۔

سرگئی لاؤروف نے اپنی تقریر کے اختمامی مراحل میں دہشت گردی کے خلاف اپنے موقف کو ظاہر کرتے ہوئے وضاحت کی : ان کا ملک روس دہشت گردی کے خلاف متحدہ محاذ کے قیام کی غرض سے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف عالمی کوششوں میں شمولیت کے لیے بھی تیار ہے، تا کہ دنیا سے تشدد و دہشت گردی کا خاتمہ ہو سکے اور تمام انسانیت سکون سے زندگی بسر کر سکے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۲۲/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬