21 October 2016 - 21:21
News ID: 423965
فونت
عراقی صوبے سلیمانیہ میں ایرانی قونصلٹ کے سربراہ نے کرکوک بجلی گهر پر داعش دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
داعش

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی صوبے سلیمانیہ میں ایرانی قونصلٹ کے سربراہ جنرل بہمن صالحی نے اپنی ایک گفت و گو میں کرکوک بجلی گهر پر داعش دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : کرکوک شہر میں واقع دبس بجلی گهر پر داعش کی بزدلانہ کاروائی میں تین ایرانی انجینئروں کی شہادت واقع ہو گئی ہے ۔

انہوں نے اس سلسلہ میں وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : شہداء کے جسد خاکی اور ایرانی زخمیوں کو جلد وطن واپس لایا جائے گا۔

بہمن صالحی نے بیان کیا : داعش کے درندہ صفت دہشتگردوں نے آج صبح کے وقت کرکوک بجلی گهر سے منسلک ایرانی انجینئروں کی رہائش گاہ پر حملے اور فلیٹوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین ایرانی انجینئر شہید اور پانچ تکنیکی ماہرین زخمی ہوگئے۔

انہوں نے شہداء کے جسد خاکی اور زخمیوں کو فوری طور پر ایران منتقل کرنے کے حوالے سے ایرانی وزیر توانائی اور عراق میں واقع ایرانی سفارتخانے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے عراقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایرانی ماہرین اور انجینئروں کی حفاظت کے لئے یقینی اقدامات اٹهائے۔

ایرانی قونصلٹ جنرل نے کرکوک بجلی گهر حادثہ میں شہید ہونے والوں کا نام بیان کرتے ہوئے کہا : شہید ہونے والے انجینئروں میں مصیب قنبری و نعمت رضایی اور کوروش قویدل ہیں۔

اس سے پہلے ایرانی محمکہ خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے عراقی شہر کرکوک کے بجلی گهر پر داعش کے خودکش بمباروں کے بزدلانہ حملوں میں ایرانی تکنیکی ماہرین کی شہادت اور زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ داعش کی طرف سے اس حملہ کو موصل میں ہو رہے آپریشن کا جوابی کاروائی کہا جا سکتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ف۳۳۹/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬