رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرامی قاسمی نے پاکستانی شہر کوئٹہ کے پولیس اکیڈمی میں گزشتہ رات ہونے والی ہولناک دہشتگردی کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : ہم برادر ملک پاکستان کو انسداد دہشتگردی پر تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کوئٹہ پر دہشتگردی حملے میں جاں بحق ہونے والے درجنوں پاکستانی شہریوں کے لواحقین اور خاندان کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا اور دہشت گردی کا ٹھوس اور سنجیدہ مقابلہ کرنے پر زور دیا۔
بہرام قاسمی نے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف اجتماعی تعاون کا مطالبہ کیا ہے اور اس مقصد ہم برادر ملک پاکستان کی مدد کرنے کے لئے بهی تیار ہیں۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے اپنے بیان میں دہشتگردی کے خلاف سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت پر بهی زور دیا۔
بہرام قاسمی نے پاکستان کی حکومت، قوم اور اس دہشت گردانہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے اٹارنی جنرل حجت الاسلام محمد جعفر منتظری نے بھی جو اس وقت پاکستان کے دورے پر ہیں، کوئٹہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر قانون و انصاف زاہد حامد سے ملاقات میں اس دہشت گردانہ واقعہ پر پاکستان کی حکومت اور قوم کو تعزیت پیش کی اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
محمد جعفر منتظری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ رحمانی دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق اور قرآن کریم میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ حتی ایک بے گناہ انسان کا قتل بھی دین اسلام میں قابل قبول نہیں ہے اور قرآن کریم حتی ایک بے گناہ انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں سریاب کے علاقے میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر وہابی دہشت گردوں کے خوفناک حملے کے نتیجے میں ۶۵ اہلکار جاں بحق اور ۱۲۰ زخمی ہوگئے ہیں ۔ بعض ذرایع نے اس حملہ کی زمہ داری داعش دہشت گرد گروہ کی طرف سے قبول کرنے کی خبر دی ہے تو بعض نے لشکر جھنگوی کے شامل ہونے کی یقین دہانی کی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۲۲/