رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے تہران میں فن لینڈ کے صدر ساؤلی نی نیسٹو سے ملاقات میں شام سمیت علاقے میں حالیہ بحرانوں کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا اور اس کے حل کے بارے میں ایران کی پالیسی کو سیاسی راہ حل پر استوار قرار دیا ۔
انہوں نے اس ملاقات میں تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : یورپی یونین اور فن لینڈ شام میں پائے جانے والے بحران کے سیاسی حل میں مدد کر سکتے ہیں۔
علی لاریجانی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران علاقے میں دہشت گرد گروہوں کے پھیلنے نہ صرف اس علاقہ بلکہ دنیا کے تمام ملکوں کے لئے سنگین خطرہ جانا ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : علاقے کے مسائل میں دوسرے ملکوں کی فوجی مداخلت اور دہشت گردی کے بارے میں دہرا رویہ علاقے میں دہشت گردی میں اضافے کا باعث بنا ہے جو قابل افسوس ہے ۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے خطے میں وہابیوں کی انتہا پسندانہ اور گمراہ کن فکر کو علاقے میں دہشت گردی کا سبب جانتے ہوئے تاکید کی ہے : صیہونی ظالم حکومت کی پالیسی ہمیشہ دہشت گرد گروہوں کو مضبوط کرنے پر استوار رہی ہے اور وہ بعض گروہوں کو براہ راست ہتھیار اور وسائل مہیہ کراتا ہے یہاں تک کہ ان کو خفیہ معلومات بھی فراہم کراتا ہے۔
فن لینڈ کے صدر نے بھی اس ملاقات میں اپنے دورۂ ایران پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا : باہمی رفت و آمد میں اضافے کے لیے دونوں ملکوں میں بہت سے مواقع موجود ہیں۔
ساؤلی نی نیسٹو نے اس ملاقات میں بیان کیا : افغانستان، عراق، شام اور لیبیا میں دہشت گردانہ واقعات قابل افسوس ہے علاقے میں جنگ و خونریزی کو ختم کرنے کے لیے سیاسی راہ حل پر توجہ دینی چاہیئے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۷۴/