08 November 2016 - 23:53
News ID: 424349
فونت
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ:
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا : آج عالم اسلام کو ایک بڑا خطرہ کا سامنا ہے جو پوری انسانیت، خطے اور دنیا کے لئے بھی خطرہ بن چکی ہے اور وہ خطرہ ناجائز صیہونی ریاست ہے ۔
محمد جواد ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے لبنان میں مقیم فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے سربراہان اور عہدیداروں کے ساتھ ایک خصوصی نشست میں خطاب کرتے ہوئے کہا : صیہونی حکومت علاقے بلکہ پوری دنیا کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : فلسطین کی مظلوم عوام جس پر صیہونی حکومت بے دردی سے ظلم ڈھا رہا ہے وہاں کے نہتے عوام کی حمایت در حقیقت اسلام ، انسانیت اور مزاحمتی عمل کی حمایت ہے۔

محمد جواد ظریف نے آل سعود ابن یھود کی اسلام دشمن پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : بدقسمتی سے آج عالم اسلام اور دنیائے عرب میں بعض مخصوص گروہ اسرائیل جیسے خطرے سے توجہ ہٹانے اور اس کی جگہ کوئی اور خطرہ سامنے لانے کی کوششیں کر رہے ہیں مگر ہم فلسطینی عوام کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ایرانی قوم، خطہ اور عالمی برادری ناجائز صہیونی ریاست کی جانب سے درپیش خطرات کو ہرگز نہیں بھول سکتا ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے شروع دن سے ہی فلسطینی مسئلے کی حمایت ہماری خارجہ پالیسی کی اہم حصہ رہی ہے اور ایرانی قیادت بالخصوص قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ہمیشہ فلسطین کے مسئلے کو اٹھایا ہے۔

محمد جواد ظریف نے اپنی گفت و گو میں زور دیتے ہوئے کہا : آج عالم اسلام کو ایک بڑا خطرہ کا سامنا ہے جو پوری انسانیت، خطے اور دنیا کے لئے بھی خطرہ بن چکی ہے اور وہ خطرہ ناجائز صیہونی ریاست ہے۔ دوسرا بڑا خطرہ دہشتگردی اور انتہا پسند عناصر کی راج ہے جو بدقسمتی سے آج تمام خطے کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔

ایرانی وزیرخارجہ نے کہا : عالم اسلام کے لئے اس وقت تکفیری سوچ درد سر بن گئی ہے اور ایسی سوچ پر چلنے والے عناصر کا مقصد نہ صرف مسلمانوں اور نہتے عوام کا قتل عام ہے بلکہ اسلام اور مسلمانوں کو دنیا میں بدنام کرنا ہے۔

محمد جواد ظریف نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ہم لوگوں کو اس دو خطرے سے مقابلہ کے لئے اجتماعی تعاون کی اہم ضرورت ہے خاص طور پر مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے عالم اسلام کے درمیان مضبوط اتحاد لازمی ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۳۱/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬