رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیخ الازهر مصر احمد الطیب نے مسلم خواتین سپریم کونسل کے ذمہ داروں اور اراکین اور نیجریہ قبائل کے سربراہوں سے ملاقات میں اسلام کی نگاہ میں خواتین کی منزلت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اسلام نے خواتین کو شخصیت عطا کی ، انہیں شریعت اور حقوق کے میدان مردوں کے برابر کا درجہ دیا ۔
انہوں نے مزید کہا: اس زمانہ میں جب عورتوں کو ان کے ابتدائی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا تھا ، انہیں میراث نہیں دی جاتی تھی اسلام نے انہیں ان تمام نعمتوں سے نوازا ۔
شیخ الازهر مصر نے دھشت گرد گروہ داعش اور تکفیریوں کی سرگرمیوں کو اسلام آئین کے خلاف جانا اور کہا: شدت پسند ، تکفیری اور دھشت گرد گروہ ایسے حالات میں اسلام کے نام پر عورتوں کو کنیز بنا رہے ہیں جب اسلام نے واضح طور سے اس عمل کی مخالفت کی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: بوکوحرام کے ہاتھوں نیجریہ میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی نہایت قبیح عمل ہے اور الازھر ، نیجریہ خواتین کی حمایت اور اسلام کی نگاہ میں ان کے حقوق کے اصلاح کو حاضر ہے ۔
اس ملاقات میں مسلم خواتین سپریم کونسل کے ذمہ داروں اور اراکین اور نیجریہ قبائل کے سربراہوں نے بھی اس سلسلے میں شیخ الازهر مصر کی کوششوں کو سراہا اور کہا: نیجریہ میں تکفیری اور دھشت گردانہ نظریات سے مقابلہ کے لئے الازھر مصر کی کوششیں قابل تحسین ہیں ۔
انہوں نے الازهر مصر کے طلباء کو با ایمان اور معتدل انسان بتایا اور کہا: دھشت گردانہ اقدامات میں الازهر کا ایک بھی طالب علم شریک نہیں ہے ، بلکہ وہ ھمیشہ آورہ وطن اور بے پناہ افراد کی امداد کرتے ہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۳۲