29 November 2016 - 22:34
News ID: 424774
فونت
حسن روحانی اور روس کے صدر کے ساتھ ٹیلی فونیک گفت و گو میں؛
ایران کے صدر اور روس کے صدو کے ساتھ گفت و گو میں بیان ہوا : بحران شام کو سیاسی مذاکرات اور شامی عوام کے حقوق کے تحفظ سے حل کیا جا سکتا ہے۔
حسن روحانی و ولادیمیر پوٹن

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام حسن روحانی اور روس کے صدور ولادیمیر پوٹن نے ایک دوسرے سے ٹیلی فون کے ذریعہ گفت و گو کی جس میں دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پیر کی شام انجام پانے والی اس ٹیلی فونک گفت و گو میں دہشتگردی سے مقابلے کے سلسلے میں منجملہ شام میں دوطرفہ تعاون اور ہم خیالی اور علاقائی امن و استحکام کی مضبوطی میں اس تعاون کے تاریخ ساز اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : بحران شام کو سیاسی مذاکرات اور شامی عوام کے حقوق کے تحفظ سے حل کیا جا سکتا ہے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے روسی ہم صدر کیساتھ ایک ٹیلی فون رابطے میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا : تہران اور ماسکو کے تعلقات صحیح راستے پر گامزن ہیں اور ان تعلقات کو مزید وسعت دینی چاہیے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے عنقریب تہران میں تشکیل پانے والے مشترکہ کمیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران کو امید ہے کہ تہران۔ ماسکو تعلقات کی توسیع میں ممکنہ رکاوٹوں کو اسی کمیشن میں دور کیا جائے گا اور ویزے اور بنکاری کے تعاون کے سلسلے میں سہولیات پیدا کرکے دوطرفہ تعلقات میں مزید تحرک پیدا کیا جائے گا۔

صدر مملکت نے ایران اور یوریشیا کے درمیان تعمیری تعاون پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے جمہوریہ آذربایجان کے دارالحکومت باکو میں ایران اور روس اور جمہوریہ آذربایجان کے صدور کے درمیان کامیاب اجلاس کے کامیاب انعقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : تہران میں منعقد ہونے والے اس مذاکرات کا نیا دور علاقائی اور سہ جانبہ تعاون میں تیزی آنے کا باعث بنے گا۔

صدر حسن روحانی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران اور روس کے درمیان مشترکہ باہمی تعاون کا حوالے دیتے ہوئے کہا : شام کے موجودہ بحران کا حل صرف سیاسی مذاکرات اور اس ملک کے انسانی حقوق کے احترام کے ذریعہ ممکن ہے۔

اس موقع پر روسی صدر نے ایران میں صوبے سمنان ٹرین حادثے پر تعزیت اظہار کرتے ہوئے کہا : روس ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو بڑھانے کا خیرمقدم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا : دونوں ممالک کے اعلی حکام کے مذاکرات کی وجہ سے اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران تہران اور ماسکو کے اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بھی اس ٹیلیفونک گفتگو میں ایران اور روس کے علاقائی تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور ماسکو علاقائی بحرانوں اور مسائل کے حل کے سلسلے میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں اور یہ باہمی تعاون شامی عوام کو دہشتگردوں کے چنگل سے نجات دلانے تک جاری رہے گا۔

پوتن نے دونوں ممالک کے علاقائی، بین الاقوامی اور دوطرفہ تعاون کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو ایران کے ساتھ تمام میدانوں میں پہلے سے زیادہ تعاون کا خواہاں ہے۔ روس کی تیل اور گیس کمپنیاں ایران میں اپنے تجارتی شرکا کے ساتھ  تعاون میں مزید فروغ لانا چاہتی ہیں۔

ایران اور روس کے صدور نے عالمی تیل منڈی کے حالیہ تغیرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے درمیان مزید ہم آہنگی اور تعاون پر زور دیا۔

روسی صدر نے کہا : تہران اور ماسکو کا مشترکہ کمیشن دونوں ممالک کے درمیان جوہری ، تیل اور گیس اور نقل و حمل کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دے سکتا ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۵۲/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬