رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کشمیر سے موصولہ رپورٹ کے مطابق عمرعبداللہ نے ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی وزیراعلی محبوبہ مفتی پرسرینگر میں الزام عائد کیا کہ انہوں نے ہندوستانی وزیراعظم کے ساتھ گذشتہ ۵ ماہ میں ہلاک ہوئے شہریوں، زخمیوں اور گرفتار نوجوانوں کے بارے میں بات نہیں کی۔
انہوں نے تاکید کیا :محبوبہ مفتی کو چاہئے تھا کہ وہ ہندوستانی وزیراعظم کے ساتھ پیلٹ متاثرین، زخمیوں اور اپاہج بنے نوجوانوں کا معاملہ اٹھاتی اور اُن کے علاج و معالجہ اور مستقبل کیلئے کوئی پیکیج طلب کرتی۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نےعوام کے ساتھ بلند بانگ دعوے کئے اور افسپا کی منسوخی، اعتماد سازی، بجلی گھروں کی واپسی، ۲۴ گھنٹے بجلی کی فراہمی، بھرپور اور سستا راشن جیسے بڑے بڑے وعدے کئے لیکن ۲ سال کا وقت گزرنے کے باوجود بھی ایک بھی وعدہ پورا نہ ہوسکا۔
نئی دہلی کو حدف تنقید بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ نئی دہلی نے ہمیشہ کشمیریوں کے بھروسے اور اعتماد کو ٹھیس پہنچائی اور ہر دور کی ہندوستانی حکومتوں نے کشمیریوں کے ساتھ وعدے کرکے وقت گزاری کی۔
واضح رہے کشمیر میں حالیہ کشیدگی، حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی پولیس کے ہاتھوں موت کے بعد شروع ہوئی ہے۔ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ہندوستانی فوج اور کشمیری عوام کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک ۱۱۷ عام شہری ہلاک اورہزاروں کی تعداد میں زخمی اور گرفتارہوئے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/