رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران میں پارلیہ مینٹ کے سربراہ علی لاریجانی نے امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف دس سالہ پابنیدیوں کی قرار داد کے ردعمل میں تہران میں پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : امریکہ کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دس سالہ پابندیوں کے خلاف مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ہمیں یقین ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے ایران پر لگائی جانے والی پابندیوں کے اقدام کا عالمی سطح پر کوئی جواذ نہیں بنتا۔
ایرانی پارلیمنٹ اسپیکر نے حکومت پر اس بات کا زور دیا کہ وہ شک نمبر ۳ اور ۷ کے حوالے سے مشترکہ جامع جوہری معاہدے پر غور کریں اور جلد اس کی رپورٹ پیش کریں۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ ایرانی مجلس کی قراردادوں کے مطابق، حکومت کو امریکی کانگریس کی طرف سے ایران کے خلاف پابندیوں میں توسیع کے خلاف باہمی اقدامات کو اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکی پارلیہ مینٹ نے گزشتہ روز ایران پر پابندی میں دس سال تک کے لئے مزید اضافہ کرنے کی بل پاس کی ہے ۔ جو گزشتہ مہینوں میں ایران کے ساتھ چھ و یک ممالک کے معاہدہ کی کھلی ہوئی خلاف ورزی ہے حالانکہ تمام عالمی ادارے نے اپنے رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ ایران معاہدہ کے مطابق اپنے تمام وعدوں پر عمل کر رہا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۲۹۸/