رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ پاکستان کی جانب سے جاری کی گئی سرکاری رپورٹ میں صوبے میں ۶۲ سرگرم کالعدم مذہبی و فرقہ وارانہ تنظیموں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق نشاندہی کی گئی تنظیموں میں سے ۳۵ کالعدم تنظیموں ایسی ہیں جو دوبارہ ابھر کر سامنے آئی ہیں۔
صوبائی اپیکس کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم نے صوبے میں ۶۲ کالعدم مذہبی و فرقہ وارانہ تنظیموں کی نشاندہی کی ہے اور ان سے متعلق وفاقی وزارت داخلہ سے مزید تفصیلات کی درخواست کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دئے جانے کے بعد غیر فعال ہونے والے ۳۵ گروپ دوبارہ فعال ہو گئے ہیں۔
ان گروپس میں سے ۱۲ بےنظیر آباد میں دوبارہ ابھر کر سامنے آئے، جو صوبائی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا آبائی ضلع ہے۔
اس کے علاوہ ۶ گروپس سکھر، ۵ میرپور خاص، ۳ حیدر آباد، ۳ کورنگی اور ۲۲ کراچی غربی، سجال اور ٹنڈو محمد خان میں دوبارہ ابھرے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/