‫‫کیٹیگری‬ :
14 December 2016 - 17:18
News ID: 425069
فونت
حضرت آیت الله جعفر سبحانی:
حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمارے شھر فقہاء سے خالی ہو رہے ہیں کہا: سیکڑوں شھر ایسے ہیں جہاں ایک بھی ایسا انسان نہیں جو کتاب لمعتیں کی بخوبی تدریس کر سکے کیوں کہ اس کتاب کی تدریس وہ کر سکتا ہے جو خود فقیہ ہو نہ کہ کیسٹ سنکر تدریس کرے ۔
حضرت آیت الله سبحانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپوٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منقعد ہوا ، حضرت امام محمد باقر(ع) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت نے فرمایا کہ اگر کسی ایسے شیعہ جوان کو ہمارے پاس لے آو جو اصول و فروع دین کو نہ جانتا ہو تو میں اسے ادب کروں گا ۔

انہوں نے مزید کہا: اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ حضرت امام محمد باقر(ع) کی مرضی یہ ہے کہ ان کا شیعہ اپنے دین میں فقیہ ہو ، جوانوں کی صنف عقیدہ اور عمل کی دنیا میں دیندار ہو، کیوں کہ فقط دینداری ہی انہیں دنیا کی رنگینیوں سے محفوظ رکھ سکتی ہے ، وگرنہ عصر حاضر کی میڈیا اور سٹلائٹ چائنلز جوانوں کے ایمان کے لئے وہ بلا ہیں جس سے محفوظ رہنا نا ممکن ہے ۔

حوزہ علمیہ میں درس خارج فقہ و اصول کے برجستہ استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جیسا کہ بعض بیماروں کے مقابل واکسن لگا کر انسانوں کو محفوظ کیا جاتا ہے ہم بھی جوانوں کی حفاظت کا سامان مھیا کریں کہا :  اگر ہم جوانوں کو علم و اخلاق اور ایمان کے اعتبار سے بالاترین درجہ پر رکھ دیں تو یقینا وہ بلائوں سے محفوظ رہ سکیں گے ۔

انہوں نے مزید کہا: اگر ہمارے جوانوں کا دامن علم و آگاہی سے خالی ہوگا اور ان کا دین فقط موروثی ہوگا تو بہت جلد متاثر ہوجائیں گے ، لھذا اہل منبر کا وظیفہ ہے کہ اپنی تقریروں میں لوگوں کے دلوں میں دین و دینداری اور اصول و فروع دین کا رجحان پیدا کریں ، ہمارا جوان جب کسی مقرر کی تقریر کی نشست سے اٹھے تو اپنے اندر فرق محسوس کرے اور اسے علم کا ذخیرہ حاصل ہوچکا ہو ۔

حضرت آیت الله سبحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جو لوگ تعلیم کے میدان میں خود کو رسائل و مکاسب اور اس سے بلاتر سطح تک پہونچا چکے ہوں بنا بر ظاھر اجتھاد ان پر واجب عینی ہے واجب کفائی نہیں ہے کہا: اجتھاد در حقیقت واجب کفائی ہے ، مگر وہ افراد جنہوں نے اس قدر محنت کی ہے ، سہم امام استعمال کیا ہے ، درس خارج اور اس سے بھی بالاتر تعلیم حاصل کی ہے وہ ھرگز اجتھاد سے منصرف نہ ہوں ۔

انہوں نے بیان کیا: یہ طلاب اجتھاد کو پایہ تکمیل تک پہونچائیں ، ممکن ہے یہ وجوب عینی ہو کیوں کہ ہمارا ملک ایک شیعہ ملک ہے ، شیعہ کا مقام اور اس کی منزلت فقاہت کی بنیاد پر ہے اور فقاہت کو فقیہ کی ضرورت ہے ، اسلامی انقلاب ایران کے رھبر بھی ایک فقیہ انسان تھے ، وہ چون کہ فقیہ تھے اس لئے اس طرح کا انقلاب لانے میں کامیاب ہوگئے ۔

اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: نظام اسلامی ایران چون کہ فقاہت کی بنیادوں پر استوار ہے اسے فقیہ کی ضرورت ہے ، اعلی سطح کی تعلیم حاصل کرنے والے مجتھد بننے کی کوشش کریں ، فقط مستمسک کا مطالعہ کر کے فتوا دینے والا نہ بنیں کیوں کہ یہ کوئی اجتھاد نہیں ہے ، جب کہ طلاب جواهرالکلام، مستمسک العروۃ الوثقی اور حدائق پڑھ کر فتووں کے مبانی سے آگاہی حاصل کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: لھذا آپ طلاب کی ذمہ داریاں سنگین ہیں ، میں بسا اوقات یہ کہتا ہوں کہ ایام تحصیل میں مستحب سفر کرنا مشکوک ہے لھذا مسافر طالب علم اپنی نماز قصر اور کامل ملا کر پڑھے ، ہمارے شھر فقہاء سے خالی ہو رہے ہیں ، سیکڑوں شھر ایسے ہیں جہاں ایک بھی ایسا انسان نہیں جو کتاب لمعتیں کی بخوبی تدریس کر سکے کیوں کہ یہ کتاب وہ تدریس کر سکتا ہے جو خود فقیہ ہو نہ کہ کیسٹ سنکر تدریس کرے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۷۳۴

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬