رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیراعظم دیمیتری مدودیف نے روس اور امریکا کے تعلقات میں کشید گی کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ امریکی حکام اس سلسلے میں قصوروار ہیں کیونکہ روس نے تعلقات خراب کرنے کی کوشش نہیں کی ہے ۔
روسی وزیراعظم نے کہا کہ ہرچند دونوں ممالک اقتصادی تعاون کے بغیر ہی آگے بڑھ سکتے ہیں لیکن بین الاقوامی سلامتی کے میدان میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے اس سے پہلے بھی کہا تھا کہ ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات اور تعاون کو پھر سے بہتر بنانے کا دار و مدار امریکا کی نئی حکومت پر ہے ۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے ویتالی چورکین نے بھی گذشتہ سولہ اکتوبر کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سویت یونین کا شیرازہ بکھرنے کے بعد ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات سب سے نچلی سطح پر پہنچ گئے ہیں ۔ روس اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی اس وقت اپنے عروج پر پہنچ گئی جب دوہزار چودہ میں نیٹو اور خاص طور پر امریکا نےمشرقی یورپ میں روسی سرحدوں کے قریب اپنے فوجی تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ فوجی تنصیبات میں بھی اضافہ کیا۔ امریکا اوریورپی یونین کا الزام ہے کہ روس مشرقی یوکرین کی لڑائیوں میں حکومت کے مخالفین کا ساتھ دے رہا ہے اور یورپ وامریکا نے اسی چیز کو بہانہ بناکر روس پر پابندیاں بھی عائد کردی ہیں ۔ جواب میں ماسکو نے بھی امریکا اور یورپی ملکوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/