01 January 2017 - 18:26
News ID: 425428
فونت
علی اکبر ولایتی کے ساتھ شام کے وزیر خارجہ کی ملاقات ؛
ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے اسٹریٹیجک تحقیقات کے مرکز کے سربراہ نے شام کے شہر حلب میں کامیابی کو فتح الفتوح سے تعبیر کیا ہے۔
علی اکبر ولایتی وزیر خارجہ شام

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجمع تشخیص مصلحت نظام کے اسٹراٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ اور ایران کے سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم کے ساتھ ملاقات میں  حلب کی آزادی کو باطل پر حق کی فتح قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دوست اور دشمن اس بات کے معترف ہیں کہ حلب کی آزادی میں فتح الفتوح حاصل ہوئی ہے۔

ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا : حلب کی اہمیت اور حلب میں حق کی فتح کی اہمیت کسی پر پوشیدہ نہیں ہے حلب شام کا دوسرا اہم شہر ہے جسے شامی فورسز اور شام کے حامی اسلامی محاذ نے دہشت گردوں سے آزاد کراکے ثابت کردیا ہے کہ شام میں دہشت گردوں کی کوئی جگہ نہیں ہے اور شام کی اینچ اینچ زمین کو دہشت گردوں کے ناپاک وجود سے پاک کردیا جائے گا۔

انھوں نے کہا : ایران اور شام کے ہمیشہ طویل مدت اور اسٹریٹیجک تعلقات رہے ہیں اور یہ تعلقات شام کے سابق صدر مرحوم حافظ الاسد کے دور سے اب تک برقرار رہے ہیں۔

اس ملاقات میں شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ حلب کی فتح در حقیقت شام، ایران اور روس کی مشترکہ فتح ہے کیونکہ اس فتح کو حاصل کرنے کے لئے شام، ایران اور روس نے مشترکہ جد وجہد کی جس کے نتیجے میں حلب کو دہشت گردوں کے ناپاک وجود سے پاک کردیا گیا۔

شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے بھی اس ملاقات میں حلب کی کامیابی کو شام، ایران اور روس کی مشترکہ کامیابی قراردیا اورکہا کہ فوجی کارروائی رکنے کے بعد اور شام، روس اور ایران کی ہم آہنگی سے شامی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔

انھوں نے کہا : حلب کی آزادی اور اس شہر میں جنگی کارروائیاں رکنے سے ان لوگوں کے لیے تاریخی اور حقیقی موقع پیدا ہوجائے گا کہ جو شام کے مستقبل کو تعمیر کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

ولید المعلم کا کہنا تھا کہ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شام میں آئندہ مذاکرات کی کامیابی کے لیے مسلح گروہوں کو چاہیے کہ وہ خود کو دہشت گردوں اور جبہت النصرہ سے الگ کر لیں اور حلب کے اطراف سے پسپائی اختیار کر لیں تاکہ حلب کے باشندے امن و امان کا احساس کریں۔

شامی وزیر خارجہ نے کہا : مذاکرات میں کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ شام کے باغی گروہ اپنے آپ کو دہشت گردوں سے الگ کریں اور شام کے قومی دھارے میں شامل ہوجائیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰ک۴۶۷/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬