رسا نیوز ایجنسی کی پریس ٹی وی سے رپورٹ کے مطابق ، امریکی صدر باراک اوباما نے منگل کو کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم اور بعض امریکی ریپبلکنز کی جانب سے امریکی حکومت پر خیانت کا الزام لگانے کا محرک صرف سیاسی ہے-
اوباما نے ایک بار پھر اس امریکی موقف پر تاکید کی کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں یہودی کالونیوں کی تعمیر، مشرق وسطی کے تنازعے کے حل میں رکاوٹ ہے-
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مثالی اقدام عمل میں لاتے ہوئے تئیس دسمبر دو ہزار سولہ کو اسرائیل کے ہاتھوں یہودی آبادکاری اور صیہونی بستیوں کی تعمیر کی مذمت اور تعمیرات کا عمل فوری طور پر روکنے کے لئے چار ملکوں ملائیشیا، ونزوئیلا، سینیگال اور نیوزی لینڈ کی مجوزہ قرارداد کے مسودے کی منظوری دی ہے۔ سلامتی کونسل کی اس قرارداد کو اس عالمی ادارے کے پندرہ میں سے چودہ رکن ملکوں کی حمایت سے منظوری دی گئی جبکہ امریکہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اس قرارداد کے مسودے کی بنیاد پر صیہونی حکومت سے مشرقی بیت المقدس سمیت فلسطین کے تمام مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کا عمل فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس قرارداد میں تاکید کی گئی ہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں صیہونی بستیوں کی تعمیر سے راہ حل کے وجود کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور اسرائیل کا یہ عمل، امن کی برقراری کی راہ میں ایک رکاوٹ ہے-/۹۸۹/ ف۹۴۰