رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے آج اپنے دفتر میں ظھر کے وقت کردستان کے طلاب ، اساتذہ اور افاضل سے ملاقات میں بحرین کے تین جوانوں کی شھادت کا تذکرہ کیا اور کہا: امریکا ، انگلینڈ اور غاصب صھیونیت کے آلہ کار آل خلیفہ و آل سعود کے اس گھناونے اقدام کے مقابل سکوت کرنا ان کے جرائم کی حمایت ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: امیرالمؤمنین علی (ع) نے مالک اشتر کے نام اپنے خط میں تحریر کیا ہے کہ جو حکومت بھی بے گناہوں کا خون بہا کر اپنی حکومت کی بنیادوں کو استوار کرنا چاہے تو یہ اس کی بہت بڑی خام خیالی ہے کیوں کہ بے گناہوں کا خون عذاب الھی کا سبب ہے ۔
اس مرجع تقلید نے کہا: بحرین کے انقلابی ، ہوشیار اور بیدار جوان آل خلیفہ حکمرانوں کے ظلم کے مقابل سینہ سپر ہیں اور انہیں یہ ھرگز قبول نہیں کہ ان کی اسلامی حکومت امریکا اور صھیونیت کے زیر دست رہے ۔
انہوں نے اپنے بیان میں طلاب کی علمی توانائی میں اضافہ کی تاکید اور فرمایا: علوم اسلامی کا سیکھنا اور تفقہ در دین دیگر تمام مسائل پر مقدم ہے ، عصر حاضر کو ایسے محققین اور علمائے کرام کی ضرورت ہے جو سچے اسلام کو دنیا کے سامنے پیش کرسکیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے بیان کیا : علم کے ساتھ آپ طلاب اخلاق کے حوالے سے بھی خود کی تربیت کریں کیوں کہ اگر کوئی عالم یا فقیہ منحرف ہوگیا تو وہ پورے معاشرے کو منحرف کردے گا ، ہم نے دیکھا ہے کہ شیخ فضل الله نوری کے پھانسی کا حکم شیخ زنجانی نے دیا تھا اور یا بلعم باعورا جب منحرف ہوگیا تو ایک نبی خدا کے لئے بد دعا کرنے چل پڑا ۔
انہوں نے تہجد اور شب زنده داری طلاب کے دیگر وظائف شمار کئے اور کہا: طلاب کا نماز شب پڑھنا ضروری ہے ، ماضی میں بھی ایسا ہی تھا کہ علماء ان طلاب کو جو نماز شب نہیں پڑھتے تھے درس نہیں دیتے تھے ، اپنی حیات میں اس نماز شب کے اثرات بخوبی دیکھیں گے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے فرمایا: ہم خود کو امام زمانہ(عج) کا سپاہی سمجھیں اور آپ کے ظھور کا زمینہ فراھم کریں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۳۵