رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے آج صبح اپنے در خارج فقہ کے آغاز پر جو سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں مسجد اعظم قم میں منعقد ہوا ، حضرت امام صادق(ع) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت (ع) نے فرمایا کہ مؤمن، مؤمن نہیں ہے مگر یہ وہ خدا کا خوف اور اس سے امید رکھتا ہو ۔
انہوں نے مزید کہا: اسلام سارے ادیان سے بہتر ہے ، یھودیت میں فقط امید ہی امید پائی جاتی ہے اور عیسائیت میں مکمل ناامیدی اور خوف ہے ، لھذا عیسائیوں کے پادری تارک دنیا ہوجاتے ہیں ، یہ دونوں ہی غلط ہے ، کیوں کہ فقط اور فقط امید ہو تو انسان مغرور ہوجاتا ہے اور فقط و فقط خوف و ناامیدی ہو تو انسان سے اعمال کی توانائی چھن جاتی ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان میں امید اور خوف دونوں ہی پایا جانا چاہئے کہا: ہم شفاعت کے ساتھ ساتھ اعمال کی جزا کے بھی قائل ہیں ، یہ اسلام کا نظریہ ہے لھذا رسول اسلام(ص) مبشّر بھی اور نذیر بھی ہیں ۔
انہوں نے فرمایا: فقط بشارت باعث بنتی ہے کہ انسان نافرمانی اور گناہ پر اتر آئے اور اگر فقط خوف کی منزل میں رہے تو اعمال انجام دینے میں کوتاہی کرے گا ، اگر اس نے کوئی گناہ انجام دے دی تو ھرگز توبہ نہیں کرے گا کیوں کہ وہ بخشش کی بہ نسبت نا امید ہے ، اُس کے لحاظ سے یہ توبہ بے سود ہے ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے یہ کہتے ہوئے کہ انسان کو خوف و رجاء کے مابین رہنا چاہئے کہا: اعمال خوف و رجاء کے زیر سایہ رہنا چاہئیں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۶۱