رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبرصالحی نے کہا ہے کہ روس کے تعاون سے پائیدار آئیزوٹوپ کی پیداوار کے لئے بنیادی اقدامات عمل میں لائے جائیں گے اور اس سلسلے میں ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی کے دورہ ماسکو میں تعاون کے نقشہ راہ پر دستخط بھی ہوچکے ہیں۔
علی اکبرصالحی نے کہا کہ ہم ہلکے عناصر کی افزودگی میں جدید ٹیکنالوجی اورسینٹری فیوج مشینوں کی صنعت و ٹیکنالوجی میں اپنے علم و تجربے میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پائدار آئیزوٹوپ بہت مہنگے عناصر ہیں کہ جنھیں بھاری قیمت میں گرام کی شکل میں خریدنا ہوتا ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبرصالحی نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کو کالعدم قرار دیئے جانے کی صورت میں ہم معاہدے سے پہلے والے مرحلے میں داخل ہونے کی مکمل آمادگی رکھتے ہیں۔
انھوں نے ایٹمی معاہدے کی اہمیت کا ذکر کیا اورتاکید کے ساتھ کہا کہ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایران، ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل نہیں کرے گا اور یہ بہت اہم نکتہ ہے۔
علی اکبر صالحی نے کہا کہ رہبرانقلاب اسلامی نے ایک اوراہم بات فرمائی ہے اور وہ یہ ہے کہ مقابل فریق نے اگرایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی تو جوہری صنعت میں اتنی آمادگی پائی جاتی ہے کہ پہلی والی صورت سے بھی بہتر پوزیشن حاصل کرلی جائے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھا جائے اس لئے کہ یہ معاہدہ ایران، علاقے اور پوری عالمی برادری کے مفادات میں ہے اور یہ کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں برعکس ردعمل دکھانے پر مجبور نہ کیاجائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/