24 January 2017 - 18:28
News ID: 425893
فونت
محمد حسن دریایی:
ایرانی دفترخارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے سیاسی اور بین الاقوامی سیکورٹی نے کہا : جوہری ممالک نے نہ تو ناگاساکی اور ہیروشیما جیسے المناک واقعوں سے سبق حاصل کیا اور نہ ہی تخفیف اسلحہ کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے۔
محمد حسن دریایی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی دفترخارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے سیاسی اور بین الاقوامی سیکورٹی محمد حسن دریایی نے جاپانی شہر ناگاساکی میں منعقدہ عالمی تخفیف اسلحہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : زمینی حقائق کو مسخ کرنا ناجائز صہیونی ریاست کا وطیرہ بن چکا ہے اور اس ناجائز ریاست کے پاس سینکڑوں مہلک جوہری ہتھیار ہیں جس سے تمام دنیا کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے ایران اور مغرب کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا : ایران، جوہری معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر قائم ہے مگر بدقسمتی سے جوہری صلاحیت رکھنے والے ممالک اپنے وعدوں پر قائم نہیں۔

حسن دریایی نے عالمی تخفیف اسلحہ کانفرنس میں اس بات پر زور دیا : تمام ممالک مشرق وسطی میں تخفیف اسلحہ کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور پہلے مرحلے میں اس مقصد کے لئے ناجائز صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : صہیونیوں کے مہلک جوہری پروگرام نہ صرف عالمی برادری کے لئے شدید تشویش کا باعث ہے بلکہ اس سے تمام دنیا کو سنگین خطرات لاحق ہے۔

حسن دریایی نے مہلک ہتھیاروں کے حوالے سے اسلامی نظریہ کو پیش کرتے ہوئے ان ہتھیاروں کے خلاف قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے تاریخی فتوے کا ذکر کرتے ہوئے کہا : دنیا کی اقوام کو بہتر سلامتی اور استحکام دلانے کے لئے ایسے تمام ہتھیاروں کا خاتمہ ضروری ہے جبکہ دنیا میں ایک بھی مھلک ہتھیار رہنے سے پھر سے ناگاساکی اور ہیروشیما جیسے واقعات ہونے کا امکان بھی ہوگا۔

بین الاقوامی سیکورٹی کے سربراہ نے بیان کیا : حقائق کو مسخ کر کے پیش کرنا ناجائز صہیونی ریاست کا وطیرہ بن چکا ہے، اس ناجائز ریاست ہمیشہ اپنے آپ کو مظلوم دیکھانے کا ڈرامہ رچایا ہے مگر آج دنیا کو اس کی حقیقت کا پتہ چل چکا ہے۔

محمد حسن دریایی نے ناجائز صہیونی ریاست کے نمائندے کے بے بنیاد الزامات اور ہرزہ سرائے کے رد عمل میں کہا : این پی ٹی معاہدے کا ایک غیررکن نمائندے کی غیرسنجیدہ باتیں اس معاہدے کے رکن ممالک کے لئے سوالیہ نشان ہیں، اور یہ غیررکن یہ بات بھول گیا ہے کہ یہ کانفرنس جوہری تخفیف اسلحہ کے لئے منعقد کی گئی ہے اور اس پلیٹ فارم میں بے بنیاد الزامات کی کوئی گنجائش نہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬