رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ اسپیکر کے مشیر حسین امیر عبداللھیان نے شام کی پارلیمانٹ اسپیکر ہدیہ عباس سے ملاقات کی اور منطقہ کی تازہ صوت حال پر گفت و گو کی ۔
شام کی پارلیمانٹ اسپیکر نے اس گفت و گو میں وضاحت کرے ہوئے بیان کیا : ایران کی حمایت کے بغیر شامی فوج مختلف مواقعوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب نہیں ہوسکتی تھی۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران نے خلوص نیت سے شامی عوام اور حکومت کا ساتھ دیا ہے جس کی بدولت شامی افواج نے دہشتگردوں شکست سے دوچار کیا ہے۔
ہدیہ عباس نے آستانہ میں ہونے والی شامی حکومت اور باغی گروہوں کے درمیان امن مذاکرات کو ایران اور شام کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران اور شام دیگر خطی ممالک کے تعاون سے شام میں سیاسی حل چاہتے ہیں۔
اس گفت و گو میں ایرانی اسپیکر کے مشیر نے شام کی حالیہ سیاسی اور قوجی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وضاحت کی : امریکہ کے حکام نے گزشتہ سالوں میں اس بات پر اصرار کیا تھا کہ شامی فوج کو کچھ مہینے میں شکست ہوگی لیکن جو حقیقت ہمارے سامنے ہے وہ یہ ہے کہ اوباما کی حکومت چلی گئی لیکن بشارالاسد کی حکومت دہشت گردوں کو شکست سے دوچار کر کے شامی عوامی کی حمایت میں ابھی تک قائم اور دائم ہے۔
حسین امیر عبداللھیان نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : شامی حکومت کی فوجی اور سیاسی میدانوں میں کامیابیاں دیکھ کر ہم امید کرتے ہیں کہ شام میں موجود حالات پہلے کے بنسبت بہتر ہوئے ہیں۔
انہوں نے فلسطین کے مسئلہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : بہت جلد ایک بین الاقوامی کانفرنس فلسطینی انتفاضہ کے حوالے سے تہران میں منعقد ہوگی جس کا مقصد اسلامی دنیا کی توجہ مسئلہ فلسطین کی طرف دلانا ہے۔
حسین امیر عبداللھیان نے ایران کے قائد انقلاب اسلامی کی طرف سے فلسطین کے مسئلہ کی تاکید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ایران کے قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ہمیشہ مسئلہ فلسطینی کو امت مسلمہ کا اہم موضوع قرار دیا ہے اور فلسطین کے ساتھ دنیا کے تمام مسلمانوں کی حمایت کے لئے اور ان کو دنیا پرست ظالمانہ چنگال سے نجات دلانے کے لئے ھمیشہ پیش قدم رہے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۴۱/