رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بیرون ملک ایرانیوں کے امور سے متعلق وزارت خارجہ میں کمیٹی تشکیل دیئے جانے کے بارے میں کہا ہے : ایران اور بعض دیگر اسلامی ملکوں کے خلاف امریکہ کے نئے صدر کے اقدام کے بعد بھرپور جوابی اقدام عمل میں لائے جانے پر توجہ دی گئی ہے۔
انھوں نے کہا : اس سلسلے میں وزارت خارجہ میں وزارت صحت، سائنس و ٹیکنالوجی اور محکمہ پولیس پر مشتمل تشکیل دی جانے والی کمیٹی کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا : اس کمیٹی نے اپنا کام شروع کر دیا ہے اور جلد ہی نئی صورت حال کے پیش نظر مناسب طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اتوار اور پیر کے روز دنیا کے تمام ممالک میں واقع ایرانی سفارتخانوں کو غیرمعمولی احکامات دئے گئے جس میں بیرون ملک بسنے والے ہمارے شہریوں کے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیان کیا : اس کمیٹی نے دو روز کے اندر دستورالعمل تیار کر کے دنیا کے مختلف ملکوں میں ایران کے سفارت خانوں کو بھیج دیا ہے جس میں بیرون ملک خاص طور سے امریکہ میں مشکلات سے دوچار ایرانیوں کے مسائل اور وقار پر خصوصی طور پر توجہ دی گئی ہے۔
انہوں نے کویتی وزیر خارجہ کے حالیہ ایران کے دورے کے حوالے سے میڈیا میں جو یہ کہا جا رہا ہے کہ کویتی امیر نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے، وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : اس پیشکش کی تصدیق نہیں کی جاسکتی کیونکہ خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ ثالثی کی ضرورت نہیں اور ہم اپنے معاملات کو دوطرفہ سطح پر حل کرسکتے ہیں۔
بہرام قاسمی نے کہا : کویت ہمارا پڑوسی ملک ہے اور ایران نے کویت کے ساتھ تعلقات کی توسیع کے لئے موثر حکمت عملی اپنائی ہے۔
انہوں نے بیان کیا: اسلامی جمہوریہ ایران تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر باہمی تعلقات کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔
بہرام قاسمی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب اپنی ماضی کی غلطیوں کو سدھارنے اور ایران کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہو تو اسلامی جمہوریہ ایران بھی اس کا خیرمقدم کرتا ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے سیاسی رابطہ گذشتہ برس ایرانی حجاج کو آل سعود حکومت کی طرف سے منی میں راستہ بند کر کے شہید کر دئے جانے کے بعد ختم ہو گئے تھے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۶۷/