رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی سیاسی کونسل کے نائب صدر حجت الاسلام نبیل قاووق نے مجمع امام مهدی(عج) کی جانب سے جبل عامل میں ہونے والے ایک پروگرام میں کہا: لبنان کی سیاسی پارٹیاں اور شخصیتیں ، صدر جمھوریہ کے انتخاب اور حکومت کی تشکیل کے باوجود پارلیمنٹ الیکشن کے نئے قوانین پر اتفاق نہ کرسکیں ۔
انہوں نے مزید کہا: قوانین کا تصویب نہ ہونا ملک کو بار دیگر بحران کی طرف پلٹا سکتا ہے اور ایک عظیم خطرہ کی صورت سامنے آسکتا ہے ۔
لبنان کے اس عالم دین نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ نیا قانون پارلیمںٹ میں حزب اللہ کی سیٹ میں کوئی تبدیلی نہیں لاسکتا کہا: موجودہ قوانین سے ہماری مخالفت کی بنیاد یہ نہیں ہے کہ نئے قانون سے پارلیمنٹ میں ہماری سیٹیں بڑھ جائیں گی ، بلکہ اس کا مقصد یہ ہے کہ حزب الله ملک کے سیاسی مسائل میں پورے لبنانیوں کی مشارکت کا خواہاں ہے اور ہم ایک قانون مند حکومت تشکیل دینا چاہتے ہیں ۔
حجت الاسلام قاووق نے امریکا کی جانب سے اسلامی جمھوریہ ایران کو دی جانے والی دھمکیوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایران ، صھیونیوں ، تکفیریوں اور امریکی سامراج کے مقابل عربوں اور مسلمانوں کے لئے مستحکم قلعہ ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: ایران ، لبنان پر غاصب صھیونیوں کے حملے کے وقت ہم لبنانیوں کا سب بڑا ، اچھا اور مخلص حامی رہا ہے ، ایران پہلا ملک ہے جس نے تکفیریوں سے مقابلے میں عراق ، شام اور لبنان کی مدد کی ۔
حزب الله لبنان کے برجستہ رکن نے تاکید کی کہ اگر ایران اور اس ملک کی جان فشانیاں نہ ہوتی تو آج عراقیوں ، شامیوں ، فلسطینیوں اور لبنانی استقامت حزب اللہ کو امداد نہ پہونچتی اور علاقہ بھی تکفیری دھشت گردوں کے زیر تسلط ہوتا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۶۵