‫‫کیٹیگری‬ :
06 February 2017 - 13:08
News ID: 426151
فونت
آیت ‎الله جوادی آملی:
سرزمین ایران کے مشھور مفسر قران کریم حضرت آیت ‎الله جوادی آملی نے لوگوں کی مشکلات کو حل کرنا ، مدرسوں اور اسکولوں کی تعمیر اہم جانا اور کہا کہ لوگوں کی دست رسی انسان کو ابدی بنا دیتی ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مفسر عصر حضرت آیت الله عبد الله جوادی آملی نے آج اپنے تفسیر قران کریم کے درس میں کہ جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم شرکت میں منعقد ہوا ، سوره مبارکہ طور کی آیات کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال نے حضرت امام علی(ع) ، حضرت زهرا(س)، امام حسن(ع) اور امام حسین(ع) کی جانب سے بھوکے کو کھانا کھلائے جانے کو کہا کہ انہوں نے یہ کام خدا کے لئے انجام دیا، اسکولوں اور مدارس کی تعمیر ، خیرات دینا ، لوگوں کی اقتصادی مشکلات کا حل کرنا ، شادیوں میں مدد کرنا ، یہ سب کا سب خیر ہے اگر کسی نے اس کام کو خدا کے لئے انجام دیا تو اس نے اس میں روح پھونک دی نتیجے میں جب  تک روح ہے وہ کام بھی رہے گا ۔

انہوں نے مزید کہا: وجہ الھی خدا کہ ذات نہیں ہے یعنی وجه الله «الله» کے معنی میں نہیں ہے بلکہ لطف ، فیض اور نور الهی کے معنی میں ہے ۔

سرزمین ایران کے مشھور مفسر قران کریم نے آیت «وَالَّذِينَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُم بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَمَا أَلَتْنَاهُم مِّنْ عَمَلِهِم مِّن شَيْءٍ كُلُّ امْرِئٍ بِمَا كَسَبَ رَهِينٌ ۔ ترجمہ : اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کا اتباع کیا تو ہم ان کی ذریت کو بھی ان ہی سے ملادیں گے اور کسی کے عمل میں سے ذرہ برابر بھی کم نہیں کریں گے کہ ہر شخص اپنے اعمال کا گروی ہے »  کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : رھین ، مرھون کے معنی میں ہے ، مرھون جو چیز گرو رکھی جاتی ہے اسے کہتے ہیں ، گرو وہ انسان رکھتا ہے جو مقروض ہے ، اگر کسی نے قرض لیا ہے اور اس میں دینے کی طاقت نہ ہو تو وہ گرو رکھے گا ، انسان بھی اگر مرضی خدا کے خلاف انجام دے گا تو وہ خدا کا مقروض ہے ، اور چونکہ مقروض ہے لہذا گرو رکھے البتہ خدا کے نزدیک گرو رکھنا مادی گرو نہیں ہے بلکہ انسان خود کو خدا کے نزدیک گرو رکھے گا ۔  

انہوں نے کہا: اس طرح کی باتیں کہ ہم راتوں کو تہجد کے لئے نہیں اٹھ سکتے خود پر میرا اختیار نہیں ہے اس بات مطلب یہ ہے کہ انسان خدا کا مقروض ہے اور اس کے نزدیک گرو ہے ، حضرت امام علی علیہ السلام نے نهج البلاغه میں فرمایا کہ خدا سے اپنی گناہوں کا  اعتراف کر کے بخشش کرالو اور خود کو گرو کی حالت سے باہر نکال لو ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۹۲

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬