16 February 2017 - 22:12
News ID: 426360
فونت
ڈاکٹر علی لاریجانی :
اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمنٹ اسپیکر نے کہا : بعض اسلامی تحریک انحراف کی وجہ ناجائز صہیونی ریاست اور امریکہ کے ساتھ ایک راستے میں قدم بڑھا رہے ہیں ۔
ڈاکٹر علی لاریجانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمنٹ اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی علاقے کردستان کی اسلامی اتحاد پارٹی کے سیکرٹری جنرل صلاح الدین بہا‏ء الدین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا : عراق میں کردوں کے کردار بہت اہم ہے اور موجودہ صورت حال میں تنازعات کے خاتمے اور اتحاد کے قیام ضروری ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو میں وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : اس مقصد کے لئے عراق کی علاقائی سالمیت کا تحفظ بھی باہمی اتحاد سے ہی ممکن ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمنٹ اسپیکر نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ہمارے لئے عراقی سالمیت اور اتحاد کا تحفظ بہت اہم ہیں جس کے ذریعہ شیعی اور سنی عراقی لوگوں کے اتحاد کے ساتھ داعش دہشت گرد گروہ کا بحران اچھی طرح حل کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : دنیا بھر میں اس وقت اسلامی تحریک نہایت اہمیت کا حامل ہے تاہم ان تحریکوں کو متحد ہونا چاہیئے۔ حالانکہ دشمن اس راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں ۔

انہوں نے اس گفت و گو میں بیان کیا : بعض اسلامی تحریک انحراف کی وجہ ناجائز صہیونی ریاست اور امریکہ کے ساتھ ایک راستے میں قدم بڑھا رہے ہیں اور اسرائیل النصرہ فرنٹ دہشت گرد گروپ کی حمایت کر رہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمنٹ اسپیکر نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : عراق کی علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے اور تنازعات کو کم کرنے کے لئے عراقی کردوں اور مرکزی حکومت کو متحد ہونا چاہیئے۔

اس گفت و گو میں کردستان کی اسلامی اتحاد پارٹی کے سیکرٹری جنرل صلاح الدین بہاء الدین نے بیان کیا : اسلامی تحریکوں کے درمیان اختلافات کو کم کرنا ہماری اہم ترجیح میں سے ہے اور کردوں کو مرکزی حکومت کے ساتھ متحد ہونا چاہیئے۔

واضح رہے کہ عراق کی مرکزی حکومت اور عراقی کردی علاقے کے درمیان سامراجی طاقت نے شگاف پیدا کر رکھا ہے اور نہیں چاہتے کہ یہ سب مل کر اقتصادی میدان میں ترقی کریں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۹۳/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬