رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیہ مینٹ اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنی ایک گفت و گو میں بیان کیا : اگر امریکہ نے ایٹمی معاہدے کو منسوخ کیا تو ایران بھی ایٹمی پروگرام کو پہلے والی پوزیش پر لے آئے گا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ایران اور روس کے درمیان کسی بھی قسم کا ٹیکٹیکل اور اسٹریٹیجک اختلاف موجود نہیں ہے اور شام میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ پر دونوں ممالک پوری طرح متفق ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیہ مینٹ اسپیکر نے خلیج فارس کے تمام عرب ملکوں کے ساتھ غیر مشروط بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا : خلیج فارس تعاون کونسل نے ایران کو مذاکرات کی دعوت دی ہے اور تہران بھی بات چیت کا مخالف نہیں ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : اگر سعودی عرب بھی براہ راست مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو ایران اس کے لئے بھی تیار ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ایران خطے کے ملکوں کے درمیان مذاکرات کا حامی ہے اور اس کے لئے نہ تو اپنی طرف سے کوئی شرط پیش کرے گا نہ ہی کسی شرط کو قبول کرے گا۔
واضح رہے کہ ایران اور روس نے حالیہ مہینوں کے دوران شام سمیت خطے میں دہشت گردی کے بیخ کنی کے حوالے سے موثر اقدامات انجام دیئے ہیں اور دونوں ممالک مختلف میدان میں ایک دوسرے کے ساتھ مفاہمت پر پایبند ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۲۸۱/