رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے آج صبح مسجد امیرالمؤمنین(ع) جی روڈ پر منعقد ہونے والی تفسیر قران کریم کی نشست میں کہا: نماز جماعت کی بہ نسبت بے توجہی حرام ہے ۔
انہوں نے سورہ بقرہ کی تیتالیسویں آیت «وَأَقِیمُوا الصَّلاةَ وَآتُوا الزَّکَاةَ وَارْکَعُوا مَعَ الرَّاکِعِینَ» کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال نے مختلف آیات میں انسان کی سعادت کے راستے بیان کئے ہیں ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے بیان کیا: انسان ، تقوائے الھی کی مراعات کے ذریعہ مقدس ہوتا ہے اور یہ تقدس فقط واجبات کی انجام دہی اور محرمات سے دوری نیز اپنی توانائی بھر مستحبات انجام دینے کی صورت میں ممکن ہے ۔
حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ پروردگار کی عنایتیں اس وقت انسان کے شامل حال ہوتی ہیں جب انسان خدا سے اپنا رابطہ مستحکم کرے کہا: خداوند متعال نے سوره بقره کی تیتالیسویں آیت میں دین کے تین بنیادی ارکان کی جانب اشارہ کئے ہیں جو نماز ، زکات اور نماز جماعت ہے کہ مقدس انسانوں کو اس پر خصوصی توجہ کرنی چاہئے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قران کریم نے ہمیں نماز پڑھنے کے لئے نہیں کہا ہے بلکہ نماز قائم کرنے کی تاکید ہے کہا: نماز قائم کرنا یعنی یہ کہ انسان نماز صبح سے پہلے ھرگز نہ سوئے ، نماز قائم کرنے کا مطلب یہ کہ انسان نماز ظهرین و مغربین کے وقت تمام کام ترک کردے ، شھر کی سڑکیں نماز کے وقت خالی ہوں ، نماز قائم کرنے کا مطلب یعنی یہ کہ مسجدوں میں قدم رکھنے کی جگہ نہ ہو ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نماز کی قبولیت کا سب سے اہم رکن حضور قلب ہے کہا: حضور قلب کا مطلب یہ کہ انسان کا دل ابتداء سے لیکر انتہائے نماز تک خدا کی جانب متوجہ رہے کیوں کہ نماز خدا کی خاص رحمتوں کے نازل ہونے کا سبب ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نماز خدا سے گفتگو کی صورت ادا کی جائے کہا: نماز کے قیام ، رکوع اور سجود میں دوطرفہ عاشقی کی حالت ہے ، اس حالت میں ادا کی جانے والی دو رکعت نماز انسان کو جنتی بنا دیتی ہے اور اسے معنوی درجات نصیب کرتی ہے ، زیادہ تر لوگ فقط نماز سے سبک دوش ہوتے ہیں جبکہ قران کریم نماز میں ہم سے حضور قلب کا خواہاں ہے ۔
حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے زکات کی اہمیت کے سلسلے میں کہا: قران کریم نے زکات کو انسانوں کی برابری کے لئے رکھا ہے تاکہ سبھی معتدل حیات بسر کرسکیں ۔
انہوں نے مزید کہا: موجودہ حالات میں جوانوں کی بیکاری ، شادیوں میں تاخیر اور بے جہیز لڑٰکیاں صاحبان قدرت کی جانب سے بے توجہی کی شکار ہیں ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے نماز جماعت کی اھمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: نماز جماعت ایک مستحب عمل ہے مگر اسلام میں نماز جماعت سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے ، اگر میاں بیوی اپنے گھر میں نماز جماعت کے ساتھ ادا کریں تو ان کی دو رکعت نماز کا ثواب تیس سو رکعت کے برابر ہے کہ اگر مامومنین کی تعداد دس زیادہ بڑھ جائے تو فقط خداوند تبارک و تعال ہی اس کے ثواب محاسبہ کرسکتا ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نماز جماعت سے گریز حرام ہے کہا: ابتدائے اسلام میں کچھ لوگ رسول اسلام (ص) کی خدمت میں پہونچے اور عرض کیا یارسول اللہ (ص) فلاں محلے کے بعض افراد اپنی نمازیں اپنے گھروں میں پڑھتے ہیں اور مسجد نہیں آتے تو رسول اسلام(ص) نے فرمایا کہ خداوند ان کا گھر ڈھا دے ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے کہا: نماز کا جماعت سے پڑھنا مستحب ہے ، مگر نماز جماعت کی بہ نسبت بے توجہی اور بے اس کی بے حرمتی حرام ہے ، اگر ہم پر خدا کی عنایتیں نہیں ہیں تو اس کی وجہ نماز جماعت سے غفلت ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۷۱۳