رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد الشیخ احمد کا کہنا تھا کہ یمن کی جھڑپوں میں شریک فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کی غرض سے عالمی کمیٹی کا قیام نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے چند ماہ کے دوران ہم نے جھڑپوں کے خاتمے کے لیے تمام گروہوں کو روڈ میپ پیش کر دیا ہے جس میں سیکورٹی معاملات اور پائیدار پالیسیوں کی وضاحت کی گئی ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کا کہنا تھا کہ یمن کی جھڑپوں میں ملوث تمام فریقوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بدامنی کے خاتمے کے لیے اپنے بعض مطالبات سے پیچھے ہٹ جائیں۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب، ہر روز یمن کے مختلف علاقوں کو فضائی، زمینی اور سمندری حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے اور اقوام متحدہ، خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس کا مقصد صنعا میں اپنی کٹھ پتلی حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانا ہے۔
یمن پر سعودی جارحیت کے نتیجے میں گیارہ ہزار سے زائد بے گناہ شہری مارے جا چکے ہیں جبکہ اس ملک کی اسّی فی صد بنیادی تنصیبات تباہ ہو گئی ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰