رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں مصلائے تہران میں منعقد ہوئی کہا: ایران نے اپنی حکمت و درایت سے عرب ممالک کو ٹکڑوں میں بٹنے سے بچا لیا ۔
انہوں نے علاقائی ممالک کو صدام حسین کی سرنوشت سے درس لینے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: جب امریکہ کا کام مکمل ہوجائے گا تو وہ تمہیں ردی کی ٹوکری میں ڈال کر دور پھینک دے گا ۔
تہران کے امام جمعہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر ایران کی حکمت عملی، بصیرت اور درایت نہ ہوتی تو اب تک امریکہ عرب ممالک کو کئی حصوں میں تقسیم کرچکا ہوتا کہا: اسلامی جمھوریہ ایران ، امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کے مقابلے میں استقامت کے ساتھ کھڑا ہے اور اس نے عراق، شام، لبنان ، فلسطین اور یمن میں تمام امریکی سازشوں کو ناکام بنادیا ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ بعض مغرب نواز عناصر شام میں نُو فلائی زون قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ علاقہ میں دہشت گردوں کی تربیت اور پرورش کرسکیں کہا: انھیں شامی عوام کے درد کا کوئی احساس نہیں اور شام اور عراق کے بارے میں اپنے بدترین اہداف اور مقاصد کو عملی جامہ پہنانے میں کوشاں ہیں ۔
آیت الله خاتمی نے یہ کہتے ہوئے کہ ہمارا کام پڑوسی ممالک کو امریکی سازشوں اور خطرات سے آگاہ کرنا ہے ، عمل کرنا یا نہ کرنا ان کا اپنا کام ہے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران علاقے کے ملکوں کا طاقتور برادر ملک ہے کہ جس کی طاقت و توانائی فقط علاقے کے ملکوں کے امن و استحکام کے لئے ہی ہے ۔
آیت اللہ خاتمی نے علاقے میں ایران فوبیا کی پالیسی خاص طور پر امریکا میں ٹرمپ حکومت کے آنے کے بعد اس پالیسی میں شدت آنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : کل سعودیہ کے جلاد بادشاہ نے ملیشیا کا سفر کیا ہے اور اس نے وہاں پہونچ کر ایران کے خلاف بیانیہ صادر کیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ دشمن الیکشن کے موقع پر ملک میں تناو بڑھانا چاہتا ہے کہا: ملت ایران سے زخم خوردہ افراد الیکشن کے موقع پر تناو بڑھا کر ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں ، لھذا یہ کام جس پارٹی اور جس گروہ کی جانب سے بھی ہو محکوم ہے ۔
تہران کے امام جمعہ نے یہ کہتے ہوئے کہ الیکشن کا ماحول اسلامی اقداروں کی حفاظت کا ماحول ہونا چاہئے کہا: الیکشن کے امیدوار یا ان کے حامی الیکشن کے بہانے ھرگز نظام اسلامی کے حق میں بے انصافی نہ کریں ، انہیں اس کا کوئی حق نہیں کہ ںظام اسلامی کی ۳۸ سالہ خدمات کو زیر سوال لے جائیں ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ الیکشن کے میدان میں اترنے والے عوامی نظریہ اور ووٹ کا احترام کریں کہا: قومی نظریات اور ووٹ کے مقابل سرتسلیم خم نہ کرنے کا نتیجہ سن ۸۸ ۱۳شمسی ھجری کا فتنہ ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ جھوٹ ، فریب اور دوسروں کی توھین ںظام اسلامی کے کینڈیڈس کے شایان شان نہیں ہے کہا: یہ باتیں مغربی اور امریکی کینڈیڈس کے شایان شان ہے کیوں کہ ان کی نگاہ میں اخلاقی اقداروں کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔
تہران کے امام جمعہ نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ الیکشن کی فضا اختلافات و تفرقہ اندازی سے دور رہے کہا: اختلافات اور تفرقہ سے حاصل کئے ہوئے ووٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔
انہوں نے ایام فاطمیہ کی مناسبت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے شہادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے موقع پر کثیر مجالس کے انعقاد کی قدر دانی کی اور کہا: عقیدت مندوں نے سید الانبیاء محمد مصطفی(ص) کو ان کی بیٹی ، سید الاولیاء علی مرتضی(ع) کو ان کی ہمسر اور سیدا شباب اہل الجنۃ علیھما السلام کو ان کی ماں کی شہادت پر خوب پرسا دیا کہ پروردگار ان کی اس عبادت کو قبول فرمائے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۷۴۳