رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، ہزاروں کی تعداد میں یمنی شہری نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد دارالحکومت صنعا کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے سعودی جارحیت کے مقابلے میں یمنی فوج کے کامیابی کی قدر دانی کی۔ مظاہرے میں پڑھ کر سنائے جانے والے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یمنی عوام کے خلاف جارحیت سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کی سب سے بڑی خدمت ہے اور ہم اس جارحیت پر عالمی اداروں کی بے حسی اور خاموشی کی مذمت کرنے کے لیے مظاہرہ کررہے ہیں۔
اعلامیہ میں، سعودی جارحیت بند کرنے اور یمن کا محاصرہ ختم کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مظاہرے کے اعلامیہ میں سعودی عرب کے خلاف یمنی فوج کے میزائلی حملوں کی بھی مکمل حمایت کی گئی ہے اور اسے ملکی دفاع کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔
یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سعودی جارحیت کے جواب میں، پچھلے چندماہ کے دوران، سعودی عرب کے متعدد فوجی ٹھکانوں کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے جمعے کی صبح ایک بار پھر یمن کے مختلف رہائشی علاقوں پر بمباری کی ہے جس میں کم سے کم پندرہ بے گناہ یمنی شہری شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔
سعودی فوج نے شمالی صوبے صعدہ میں ممنوعہ کلسٹر بم بھی برسائے ہیں جس کے نتیجے میں تین افراد کے شہید اور چار کے زخمی ہونے کی خـبر ہے۔
سعودی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج نے جنوبی سعودی عرب کے سرحدی علاقوں نجران اور عسیر میں، سعودی فوجی ٹھکانوں پر میزائلرں سے حملہ کیا ۔/۹۸۸/ ن۹۴۰