رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے اعلی معنوی سینٹر کے ارکان سے ملاقات کے درمیان اسلامی تعلیمات میں جہاد کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم کے راہ میں جہاد ایک ایسا موضوع ہے کہ بارہا قرآن کریم میں اس کی طرف تاکید کی گئی ہے اور اسلام کی عزت و قدرت کا راز جہاد کے موضوع میں پوشیدہ ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : جو شخص معاشرے کی خدمت کے لئے قدم بڑھاتے ہیں خداوند عالم اس کی زحمت و کوشش کو بی نتیجہ نہیں چھوڑتا ہے اور جو مجاہدین اس میدان میں خدمت کرنے میں مشغول ہیں الہی اجر ان کے شامل حال ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے وضاحت کی : دین اسلام ہرگز اجازت نہیں دیتا ہے کہ انسان ظلم کے سامنے خاموشی اختیار کرے اور ظلم و ستم کے مقابلہ می جہاد کی ضرورت سبب بنی ہے دینی مکتب میں تربیت حاصل کئے گئے لوگ سامراجیت کے مقابلہ غیر ذمہ دار نہیں رہے نگے ۔
انہوں نے اسلام میں جنگ و جہاد میں فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلام کی نگاہ میں جنگ اور جہاد کے درمیان بہت فاصلہ ہے اس طرح کہ جنگ زبردستی و تکبر کا حربہ ہے اور ملک کی زمین و آب و خاک پر حاکموں کی تسلط ہے لیکن جہاد ظلم و ضد ارزش کو ختم کرنے کی کوشش کرنا ہے اور اس کی جگہ عدالت، انصاف اور الہی ارزش کو قرار دینا ہے ۔ حضرت
آیت الله نوری همدانی نے بیان کیا : اسلامی تفکر میں ایمان و معنویت دشمن پر کامیابی کی اصل دلیل ہے اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانہ میں بھی اسلامی لشکر بہت ہی مختصر سی تعداد کے با وجود اسلام کے دشمن کی کثیر تعداد کے با وجود کامیابی حاصل کرتے تھے کہ اس کی اصل وجہ ان کی معنویت و ایمانی طبیعت تھا ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۸۱/