اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک اور نسل پرستانہ قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت اسرائیل کو یہودی حکومت کے طور پر تسلیم نہ کرنے والا کوئی بھی شخص پارلیمانی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، اس نسل پرستانہ قانون کا اطلاق لوگوں کی نجی زندگی پر بھی ہوگا حتی ان کے بیانات کا بھی اس قانون کے دائرے میں جائزہ لیا جائے گا۔
کہا جارہا ہے کہ اس قانون کے تحت دراصل انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کے رہنے والے عرب شہریوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا ہے جو صیہونیت مخالف کاروائیاں انجام دینے والے فلسطینیوں کی حمایت اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
اسرائیلی پارلیمنٹ اس قانون کے ذریعے انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں میں باقی ماندہ فلسطینیوں کو بھی کوچ پر مجبور کرنا چاہتی ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے