رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغان فوج کے سربراہ جنرل قدم شاہ شہیم نے اعلی فوجی افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راکٹ حملوں کے بابت پاکستان کو سخت خبردار کیا۔ جنرل قدم شاہ شہیم نے کہا کہ اگر افغانستان کے سرحدی علاقوں پر بقول ان کے پاکستان کی جانب سے راکٹ حملے بند نہ ہوئے اور سفارتی کوششیں ناکام ہوگئیں تو دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تصادم بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کو ضروری قرار دیا۔ افغان فوج کے سربراہ کا یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب حکومت افغانستان نے پاکستان کی جانب سے مبینہ راکٹ حملوں کے خلاف اقوام متحدہ سے باضابطہ شکایت بھی کی ہے۔
افغان حکومت نے الزام لگایا ہے کہ رواں سال جنوری سے اب تک مشرقی صوبوں، کنڑ اور ننگرہار کے مختلف علاقوں پر پاکستان کی جانب بارہ سو سے زائد راکٹ برسائے گئے ہیں۔
پاکستان میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے بعد، اسلاآباد اور کابل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث گروہوں کے بعض سرغنے افغانستان میں مقیم ہیں جبکہ افغان حکومت بھی پاکستان پر ایسے ہی الزامات عائد کرتی ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰