رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں مسجد آعظم قم میں منعقد ہوا، اسلامی جمھوریہ ایران کے مسئولین اور اداروں کے ذمہ داروں سے چھٹیوں میں کمی لانے کا مطالبہ کیا ۔
انہوں نے مرسل آعظم سے منقول ایک روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: حضرت نے فرمایا کہ تقوائے الھی کی مراعات کرو اور چھوٹے چھوٹے نیک اعمال سے صرف نظر نہ کرو ، انہیں ھرگز حقیر نہ سمجھو چاھے وہ پیاسے کو ایک گلاس پانی پلانے کے بقدر ہی کیوں نہ ہوں ۔
آیت الله مکارم شیرازی نے مزید کہا: ممکن ہے چھوٹے چھوٹے نیک اعمال کے بڑے اثار ہوں ، ان چھوٹے چھوٹے نیک اعمال کے صدقے میں انسان سے بڑے بڑے نیک اعمال فراموش نہیں ہوتے نیز یہ چھوٹے چھوٹے نیک اعمال معاشرے میں ایک دوسرے کے درمیان الفت و محبت کا سبب بنتے ہیں ۔
انہوں نے حوزہ علمیہ میں موجود حد سے زیادہ چھٹیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا: ساڑے تین ماہ جمعرات اور جمعہ کی چھٹیاں ہیں ، اس کے علاوہ دو ماہ گرمیوں کی چھٹیاں ہیں ، رمضان و محرم و صفر بھی چھٹیوں ہی جیسا مہینہ ہے ، ایک ماہ ولادت و شھادت کی چھٹیاں ہیں ، نتیجہ میں سال میں تقریبا آٹھ ماہ چھٹیوں کا زمانہ ہے ۔
آیت الله مکارم شیرازی نے فرمایا: حال ہی میں تعلیمی سال کے وسط میں طلاب کو پیکنیک پہ لے جانے کی سنت بھی نکل آئی ہے ، اس حوالے سے اگر بغور دیکھا جائے تو فقط 3 یا 4 ماه کی مدت تعلیم کے لئے بچتی ہے ، اب اگر ہم اس کم مدت میں حوزہ علمیہ میں شیخ طوسی اور شیخ انصاری جیسے علماء کی تربیت کرنا چاہئیں تو ممکن نہیں ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۷۸