رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے خلیج فارس علاقے میں امریکی موجودگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہتری اسی میں ہے کہ امریکہ اس خطے سے نکل جائے اور علاقائی ممالک کے لئے مشکلات کا باعث نہ بنے۔
ایران کے وزیر دفاع نے امریکی فوج کے الزام پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خلیج فارس میں امریکی فوجیوں کو مسلح جاہل قزاقوں سے تعبیر کیا ہے۔
امریکی فوج کی سینٹرل کمان کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے بدھ کے روز امریکی ایوان نمائندگان کی مسلح افواج کی کمیٹی میں دعوی کیا ہے کہ ایرانی کشتیوں نے بین الاقوامی سمندر میں غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے امریکی فوجیوں کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی ہیں اور صرف گذشتہ ایک سال کے دوران اس طرح کے تقریبا تین سو واقعات پیش آئے ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع ایک بیان میں کہا : کیا اس بات کو قبول کیا جاسکتا ہے کہ کوئی جاہل مسلح قزاق یا چور کسی کے گھر میں داخل ہو جائے اور وہ اس بات کی توقع بھی رکھے کہ اس کے لئے لال رنگ کا قالین بچھا دیا جائے۔
انھوں نے اپنی گفت و گو میں تاکید کرتے ہوئے امریکا کی طرف سے اس طرح کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : یہ بھی اکّیسویں صدی کی ماڈرن جہالت کا ایک نمونہ ہے۔
جنرل دہقان نے کہا : امریکی فوجیوں کا خلیج فارس میں کیا کام ہو سکتا ہے؟ انھیں چاہئے کہ علاقے سے واپس چلے جائیں اور علاقے کے لئے مسائل پیدا نہ کریں۔
واضح رہے کہ امریکی فوج کی سینٹرل کمان کے سربراہ نے ایران کے خلاف ایسی حالت میں غیر منطقی دعوی کیا ہے کہ امریکی بحری بیڑا حال ہی میں خلیج فارس میں داخل ہوا ہے جو عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۶۲/