04 April 2017 - 23:05
News ID: 427296
فونت
پاکستان کے معروف مذہبی رہنما مولانا زاہد محمود قاسمی نے امریکی پرنسپل افسر سے ملاقات کی اور انہیں فیصل آباد میں کالعدم سپاہ صحابہ کی سرگرمیوں سے متعلق آگاہ کیا۔
محمد احمد لدھیانوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے موقر اخبار روزنامہ پاکستان لاہور نے اپنی ویب سائٹ پر خبر جاری کی ہے کہ وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے معروف مذہبی رہنما مولانا زاہد محمود قاسمی نے امریکی پرنسپل افسر سے ملاقات کی اور انہیں فیصل آباد میں کالعدم سپاہ صحابہ کی سرگرمیوں سے متعلق آگاہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق مولانا زاہد محمود قاسمی نے امریکی سفارتخانے کے پرنسپل افسر کو مل کر بتایا کہ شدت پسند گروہ سپاہ صحابہ نے فیصل آباد میں اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں جو کہ پنجاب میں کالعدم تحریک طالبان پنجاب سے الحاق کرنیوالا دوسرا بڑا گروپ تھا، زاہد قاسمی نے کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی کے حوالے سے کہا کہ لبیا کی حکومت نے انہیں پاکستان میں ایران اور مخالف مکتبہ فکر کیخلاف اپنی سرگرمیاں بڑھانے کیلئے 25 ملین پاکستانی روپے فراہم کئے۔

تفصیلات کے مطابق وکی لیکس کی ایک کیبل منظر عام پر آئی ہے جس میں فیصل آباد کے معروف مذہبی رہنما مولانا زاہد محمود قاسمی کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ انہوں نے امریکی پرنسپل آفیسر برائن ڈی ہنٹ سے ملاقات کرتے ہوئے اپنی سابق جماعت کالعدم سپاہ صحابہ کی فیصل آباد میں سرگرمیوں سے مکمل طور پر آگاہ کیا۔

وکی لیکس کے مطابق مولانا زاہد محمود قاسمی کا امریکی پرنسپل آفیسر سے کہنا تھا کہ کالعدم سپاہ صحابہ فیصل آباد میں سوات کی طرز پر شریعت کے نفاذ کیلئے اپنی سرگرمیاں بڑھا رہی ہے اور اس جماعت نے فیصل آباد میں لڑکیوں کے سکولوں میں بچیوں کو پردہ نہ کرانے کی صورت میں خودکش حملوں کی بھی دھمکی دی ہے۔

وکی لیکس کے مطابق زاہد قاسمی نے امریکی پرنسپل آفیسر کو بتایا کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی حکومت لیبیا کی دعوت پر چندہ اکھٹا کرنے لیبیا گئے تو وہاں کی حکومت نے انہیں ایران اور مخالف مکتبہ فکر کیخلاف اپنی سرگرمیاں بڑھانے کیلئے 3 لاکھ 12 ہزار امریکی ڈالر ( 25 ملین پاکستانی روپے) فراہم کئے۔

زاہد قاسمی نے بتایا کہ سپاہ صحابہ نے فیصل آباد میں پمفلٹ مہم چلائی جس میں لوگوں پر زور دیا گیا کہ اسلامی قوانین کی پابندی کی جائے، مہم میں سپاہ صحابہ کے کارکنوں کے لوگوں سے کہا کہ نماز کے اوقات میں اپنے کاروبار بند کر دو، فحاشی کے تمام ذرائع ختم کردو، اپنے گھروں میں ٹیلی ویژن کا استعمال ختم کر دو، آپس کے معاملات عدالتوں کے بجائے مقامی اماموں سے حل کروائیں، اتوار کے بجائے جمعے کی چھٹی کریں، خواتین کے پردے کی پابندی کریں، پمفلٹ پر یہ بھی لکھا ہوا تھا کہ یہ پیغام تحریک طالبان کی سپورٹ سے سپاہ صحابہ نے جاری کیا ہے۔ پمفلٹ میں سوات میں شریعت کے نفاذ کو فیصل آباد کے لئے مثال بنا کر پیش کیا گیا۔

زاہد قاسمی نے امریکی پرنسپل افسر کو بتایا کہ فیصل آباد میں لڑکیوں کے سکولوں کو دھمکی آمیز خط بھی لکھا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر لڑکیوں کو پردہ نہ کرایا گیا تو پھر خودکش حملہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مولانا لدھیانوی کی لیبیا سے واپسی کے بعد فیصل آباد میں سپاہ صحابہ کی تعداد میں اضافہ ہوگیا تھا۔

برائن ڈی ہنٹ نے کیبل میں مولانا زاہد محمود قاسمی کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصل آباد کے معروف دیو بندی عالم دین ہیں اور امریکی قونصلیٹ سے کافی عرصہ سے رابطے میں ہیں ، قونصلیٹ کی طرف سے انہیں 2003 میں امریکہ کا دورہ بھی کرایا گیا جہاں انہوں نے انٹرنیشنل لیڈر شپ کانفرنس میں شرکت کے علاوہ مختلف اسلامی سکالر کیساتھ مل کر ویسٹ کیخلاف مسلمانوں میں پائے جانیوالے تعصب اور نفرت کو ختم کرنے کیلئے اہم تجاویز اور رائے بھی دی جبکہ پاکستان میں کالعدم سپاہ صحابہ، جیش محمدﷺ اور دیگر شدت گروپوں کے بارے میں بھی اہم خفیہ معلومات فراہم کرتے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ مولانا زاہد محمود قاسمی اور پاکستان علما کونسل میں آج کل اختلافات کی خبریں الیکٹرانک و پرنٹ اور سوشل میڈٖیا کی زینت بنی ہوئی ہیں ،زاہد محمود قاسمی حافظ طاہر محمود اشرفی پر جرمن حکومت سے بھی لاکھوں ڈالر وصول کرنے کا الزام لگا چکے ہیں، جبکہ طاہر محمود اشرفی پر غیر ملکیوں سے ڈالر وصول کرنے کے بعد اب وہ ایک مرتبہ پھر مولانا محمد احمد لدھیانوی اور ان کی جماعت کیساتھ دیکھے جا رہے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬