رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نامور امریکی دانشور اور فلاسفر نوام چامسکی نے اپنی ایک گفت و گو میں بیان کیا : امریکہ ایران کو عالمی امن کے لئے خطرہ قرار دیتا ہے جبکہ ساری دنیا ایران کو نہیں بلکہ امریکہ کو ہی عالمی امن کے لئے خطرہ سمجھتی ہے۔
انہوں نے کہا : امریکہ پروپیگنڈے کے ذریعے دعوی کرتا ہے کہ ایران دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہے لیکن 'گیلپ' سمیت دوسرے امریکی سروے اداروں کے مطابق دنیا میں رہنے والی عوام سمجھتی ہیں کہ امریکا اور ان کی پالیسیاں دنیا کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
ٹرامپ کے 75 دنوں کی کارکردگی کے بارے میں انہوں نے کہا : امریکا یورپ میں اپنی پوزیشن کو تقویت دینا چاہتا ہے تو امریکی حکمران ان اہداف تک پہنچنے کے لئے ایران اور روس کے میزائل خطرات کا سہارا لے رہے ہیں۔
نوام چامسکی نے ایران کے خلاف امریکی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : امریکہ کے حکمرانوں نے اوباما سے لیکر ٹرامپ تک ہمیشہ ایران کو امریکی پالیسیوں اور مفادات کے لئے خطرہ سمجھا ہے اور ایران کو مرعوب کرنے کے لئے کہتے ہیں کہ ایران کے خلاف سب آپشن میز پر موجود ہیں اس کا مقصد یہ ہے کہ امریکہ، ایران کے بہانے سے دنیا امن کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا : ایران نے اپنے دفاع کے لئے بہت کم بجٹ مختص کیا ہے اور یہ بجٹ ناجائز صیہونی ریاست اور سعودی عرب کے برعکس صرف اپنے ملکی دفاع کے لئے ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہویہ ایران کی ڈیٹرنس دفاعی پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا : امریکہ کو اسرائیل کی جوہری تنصیبات کے ہوتے ہوئے ایران کی ڈیٹرنس دفاعی پالیسی پر پریشان نہیں ہونا چاہئے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/