دہشت گردوں کی طرف سے کیمیائی ہتھیار کے استفادہ پر رد عمل پیش نہ کرنا انسانی تباہی کا سبب ہو رہا ہے ۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ ایڈمیرل علی شمخانی نے اتوار کے روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل ذاکر حسن اوف کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے افغانستان میں غیرروائتی اور بڑے بمب کے استعمال کرنے پر امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا : دوسرے ممالک اور عوام پر بمباری کرنے سے امریکہ اپنی قومی سلامتی کو مضبوط نہیں کرسکتا۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : امریکہ اور اس کے بعض اتحادیوں کے یک طرفہ اقدامات، علاقے کے بحران کے خاتمے کے لئے سیاسی راہ حل کی کوششوں کو ناکام بنا دیں گے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : امریکہ اور اس کے بعض اتحادی ممالک کے یک طرفہ اقدامات اور علاقائی سیکورٹی کے خلاف کاروائیوں سے خطے میں دہشتگردوں کو مضبوط یونے میں کافی مدد ملی ہے اور بحرانوں کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی کوششوں کو بھی ناکام بنا دیا ہے۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری نے کہا : دہشت گردی اور ان کی جڑوں منجملہ تکفیری افکار و نظریات نے، جو علاقے کے بعض ممالک کے ہاتھوں رواج پا رہے ہیں، پورے علاقے کو بحران سے دوچار کر دیا ہے اور وہ اسلامی ممالک کی پیشرفت و ترقی میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
انہوں نے اپنی گفت و گو میں وضاحت کرتے ہوئے تاکید کی : خطے میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی اور تکفیری عناصر کی سرگرمیوں میں بعض علاقائی ممالک ملوث ہیں جس کی وجہ سے اسلامی ریاستوں کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔
ایڈمیرل شمخانی نے اس ملاقات کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان دیرینہ تعلقات اور بے پناہ دفاعی، سیاسی، علاقائی، ثقافتی اور مذہبی اشتراکات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے تعلقات میں زیادہ سے زیادہ فروغ پر تاکید کرتے ہوئے دفاعی اور سیاسی سمیت تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کو مزید بڑھانے کی اشد ضرورت جانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، آذری وزیر دفاع نے دوطرفہ تعلقات کی توسیع پر ایرانی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے ۔
اس موقع پر جمہوریہ آذربائیجان کے وزیردفاع ذاکر حسن اف نے ایران اور آذربائیجان کو دہشت گردی اور تکفیریت کی جانب سے لاحق خطرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا : اسلامی جمہوریہ ایران اس سلسلے میں گرانقدر تجربات کا حامل ہے اور دہشت گردی و تکفیریت کا مقابلہ کرنے کے لئے گفتگو کے ذریعے دونوں ملکوں کو قریب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۱۹/