21 April 2017 - 17:36
News ID: 427635
فونت
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب :
غلام علی خوشرو نے کہا : اسرائیل کا غاصبانہ وجود اور اس کی توسیع پسندانہ پالیسیاں ہی مشرق وسطی میں تمام مشکلات اور بحرانوں کی جڑ ہیں۔
غلام علی خوشرو

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے مشرق وسطی اور فلسطین کے مسائل کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں علاقے کی موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اسرائیل کا غاصبانہ وجود ہی مشرق وسطی میں سبھی بین الاقوامی مسائل کا اصل مرکز ہے۔

انہوں نے اپنی گفت و گو میں تاکید کرتے ہوئے کہا : امریکا سب پر تنقید کرتا ہے سوائے صیہونی حکومت کے اور وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے بجائے اصل مسئلے کو ہی بالائے طاق رکھ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے خطے میں صیہونیوں کی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : صیہونی حکومت نے انیس سو اڑتالیس سے اب تک کم سے کم چودہ بار علاقے کے ملکوں پر حملہ کیا ہے اور اس نے این پی ٹی اور کیمیائی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کنونشن میں شرکت سے انکار کر کے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے معاہدوں سے متعلق سبھی عالمی قوانین کا مذاق اڑایا ہے۔

غلام علی خوشرو نے اپنی گفت و گو میں تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : صیہونی حکومت ہی مشرق وسطی کو عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک علاقہ قرار دیئے جانے کی کوششوں میں اکیلی رکاوٹ ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : صیہونی حکومت کے پاس موجود ایٹمی ہتھیار علاقے کے سبھی ملکوں کے لئے سنگین خطرہ ہیں اور اس معاملے پر توجہ دینا سلامتی کونسل کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔

انہوں نے شام کے علاقے خان شیخون میں اس ملک کے بے گناہ عوام پر کیمائی حملہ کے حادثے کے بارے میں بھی کہا : یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب داعش اور جبہۃالنصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں کے پاس کیمیائی ہتھیار موجود ہیں اور اقوام متحدہ کی تصدیق کے مطابق شامی حکومت کے پاس کیمیائی ہتھیار موجود نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے تاکید کی : کسی غیر جانبدارانہ تحقیق یا اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر شام پر امریکا نے جو حملہ کیا ہے وہ اقوام متحدہ کے ایک رکن ملک پر کھلی جارحیت اور اقوام متحدہ کے منشور نیز بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے امریکا کے اس حملے کو دہشت گـردوں کے لئے ایک ایسا کھلا پیغام قرار دیا جس میں دہشت گردوں سے کہا گیا ہے کہ انہوں نے جس طرح کے جرائم کا ارتکاب چار اپریل کو کیا آئندہ بھی ایسے ہی اقدامات کرتے رہیں اور اپنے اس قسم کے اقدامات کے عوض امریکا سے انعام وصول کریں۔

اسلامی جمہوریہ ایران مندوب نے تاکید کرتے ہوئے کہا : دنیا اور خاص طور پر مشرق وسطی کے علاقے کو غلط اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے یک طرفہ فوجی اقدامات کے منفی اثرات سے اب تک چھٹکارہ نہیں مل پایا ہے۔

غلام علی خوشرو نے بیان کیا : دو ہزار تین میں امریکا نے مشرق وسطی میں جو اقدامات انجام دیئے تھے ان کی وجہ سے ہی داعش وجود میں آیا اور ان اقدامات سے خطے میں بدامنی میں اضافہ ہوا اور دہشت گردوں کو پروان چرھنے کا موقع ملا۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے بیان کیا : جن لوگوں نے تاریخ کا مطالعہ کیا ہے جانتے ہیں کہ صلح بغیر عدالت کے باقی نہیں رہتا ہے اور اقوام متحدہ میں امریکا کے نئے نمایندہ کا نئے کلانتر کے عنوان سے آنا کسی بھی راہ کا حل نہیں بلکہ تشدد میں اضافہ کا سبب ہوگا ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬