رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دمشق میں شام کی وزرات دفاع کے جاری کردہ بیان میں، صوبے قنیطرہ کے علاقے خان ارنبہ کے اطراف میں واقع شامی فوج کے ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے یہ حملہ قنیطرہ کے اطراف میں واقع فوجی مراکز میں دہشت گردوں کی دراندازی ناکام ہونے کے بعد کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حملے سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ اسرائیل شام میں دہشت گرد گروہوں کی براہ راست حمایت اور پشتپناہی کر رہا ہے۔
شام کی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات شام کی مسلح افواج کو اسرائیل کے آلہ کار کا کردار ادا کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف جنگ سے باز نہیں رکھ سکتے۔
شام کی وزارت دفاع کے بیان کے مطابق، اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے جمعے کی شام ، شام کے سرحدی علاقے خان ارنبہ کے گردو نواح پر دو میزائل فائر کیے ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیل شروع ہی سے دہشت گردوں کی حمایت میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کرتا رہا ہے۔
دوسری جانب شامی فوج نے ملک کے شمال مغربی علاقے لاذقیہ کے قریب دہشت گردوں کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا ہے جبکہ حمص کے قریب داعشی دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو بمباری کی ہے۔
اس حملے میں درجنوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔ شامی فوج نے شمالی حمص میں دہشت گرد گروہ جبہت النصرہ کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کردیا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق شام کی ڈیموکریٹ فورس کے جوانوں نے صوبہ رقہ میں سد الطبقہ کے اطراف میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی جانب پیشقدمی کی ہے۔
شامی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے بھی دمشق کے مشرق میں واقع قابون نامی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر متعدد بار بمباری کی ہے۔
شام کو سن دوہزار گیارہ سے بیرونی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کا مقصد شام کی قانونی حکومت کو ختم کرنا ہے۔دہشت گرد گروہوں کو سعودی عرب، اسرائیل، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت حاصل ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/