رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے میرجاوہ میں ایران و پاکستان سرحد پر سرحدی فورسز کے اہلکار معمول کی گشت پر تھے کہ اس دوران مسلح جرائم پیشہ دہشت گردوں نے ان پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایران کی سرحدی فورس کے ۱۰ اہلکار شہید اور ۲ زخمی ہو گئے جس میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی سرحدی فورسز اور جیش العدل تنظیم کے دہشتگرد کے درمیان بدھ کی رات فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
زاہدان کے پبلک پراسیکیوٹر علامہ علی موحدی راد نے ۱۰ ایرانی بارڈر گارڈز کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردوں نے فائرنگ کے بعد رات کے اندھیرے سے فائدہ اٹھا کر پاکستانی حدود فرار ہوگئے۔ اس حملے میں دو سرحدی محافظ زخمی ہوگئے ہیں۔
زاہدان کے پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے جائے وقوعے پر پولیس، فوج اور سپاہ پاسداران کے مشترکہ سرچ آپریشن جاری ہے۔
جیشالظلم نامی دہشت گرد تکفیری گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پولیس کے ترجمان سعید منتظرالمہدی کا کہنا ہے کہ ایران کی سکیورٹی فورسز پر حملہ پاکستان سے کیا گیا اور اس حملے کی ذمہ داری بھی پاکستان پر عائد ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند سال کے دوران دہشت گردوں، شرپسندعناصر اور اسمگلروں کی جانب سے پاکستان کی سر زمین سے ایران میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں سرحدی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے کئی اہلکار اور عام شہری شہید ہو گئے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/