رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی مجلس (پارلیمنٹ) کے اسپیکر کے معاون خصوصی برائے بین الاقوامی امور حسین امیرعبداللھیان نے گزشتہ روز ایران میں تعینات چین کے سفیر پانگ سن کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے ایران کی طرف سے یمن کو اسلحہ اور میزائل فراہم کرنے کے سعودی عرب کے الزام کو سختی سے مسترد کردیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا :یمن کے خلاف سعودی جارحیت سے خطے میں انتہاپسندی اور دہشتگردی کو مزید فروغ ملا ہے۔
اعلی ایرانی سفارتکار نے خطے میں جاری بحرانوں کے سیاسی اور پُرامن حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام اور یمن کی طرح بحرین میں جاری مسائل کو بھی سیاسی طریقوں سے حل کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا : یمن کے جنوبی حصے میں موجود دہشتگردوں کے گھٹ جوڑ بین الاقوامی پانیوں کے لئے بڑا خطرہ ہے۔
اعلی ایرانی سفارتکار نے خطے میں جاری بحرانوں کے سیاسی اور پُرامن حل پر زور دیتے ہوئے کہا : شام اور یمن کی طرح بحرین میں جاری مسائل کا بھی سیاسی طریقوں سے حل کیا جانا چاہئے۔
ایران اور چین کے درمیان دیرینہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : علاقائی بحرانوں کے خاتمے کے لئے تہران، ماسکو اور بیجنگ کا مشترکہ تعاون اہم ہے۔
انہوں نے بتایا : اسلامی جمہوریہ ایران، چین کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات بالخصوص پارلیمانی تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے آمادہ ہے۔
اس موقع پر چینی سفیر نے کہا : ان کا ملک ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے جنوبی کوریا میں نئے صدر منتخب ہونے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کوریائی خطے میں کشیدگی بالخصوص امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان تناو کا حل باہمی مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے سے ممکن ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/