رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی اخبار لی مونڈ نے اپنے جدید شمارے کے پہلے صفحہ پر ایرانیوں کے محبوب اور پسندیدہ مرد مخلص و مومن " قاسم سلیمانی " کے عنوان سے مضمون شائع کیا ہے جس میں جنرل قاسم سلیمانی کو مشرق وسطی کا سب سے قوی ، دلیر اور شجاع مرد قراردیا گیا ہے۔
لی مونڈ نے اپنے شمارے کے پہلے صفحہ پر قاسم سلیمانی کی نماز پڑھتے ہوئے تصویر شائع کی ہے اور کہا ہے کہ 17 ماہ قبل امریکی ذرائع نے اعلان کیا تھا کہ قاسم سلیمانی ماسکو کے دورے پر گئے ہیں اور ان کا ماسکو کا دورہ شام کے حالات کے بارے میں تھا۔
لی قونڈ نے جنرل قاسم سلیمانی کو مشرق وسطی کا سب سے قوی دلیر اور شجاع مرد قراردیتے ہوئے لکھا ہے کہ قاسم سلیمانی نے ایران کے خلاف آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں جنگی اور رزمی فنون سیکھے اور عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کی سرنگونی کے بعد وہ عراق میں رہے اور آجکل وہ شام کے امور پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اور گذشتہ 37 برسوں سے مسلسل جنگ اور رزم کے میدان میں موجود ہیں ۔ ان کی آخری تمنا اور آرزو شہادت کا حصول ہے۔
لی مونڈ نے عبداللہ گنچی اور صادق زیبا کلام کے حوالے سے جنرل قاسم سلیمانی کو ایرانی عوام کی محبوب اور پسندیدہ شخصیت قراردیتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی کی زندگی ہم جیسی زندگی نہیں ہے ان کی زندگی میدان جنگ میں ہے قاسم سلیمانی محاذ جنگ کو انسان کا گمشدہ بہشت سمجھتے ہیں ایسا بہشت جس میں تقوی اور اخلاقیات کے بہترین جلوے موجود ہیں۔
قاسم سلیمانی نے عراق، شام اور لبنان میں فوجی اور رزمی لحاظ سے اہم کردار ادا کیا ہے اور انھیں ایران کے اندر تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت اور محبت حاصل ہے۔ قاسم سلیمانی کی جنگ صرف اور صرف انقلاب اسلامی اور اسلام کی سرافرازی ، سربلندی اور بقا کے لئے ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/