رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے کہا ہے کہ امریکی اور سعودی فوجی اتحاد نے ثابت کردیا کہ یہ اتحاد ایک مخصوص فرقہ کے خلاف ہے نہ کہ داعش کے خلاف۔ اگر پاکستان میں ہر فرقہ کے لوگ موجود ہیں تو اس صورتحال میں اس اتحاد حصہ کیسے بن سکتے ہیں۔؟ پاکستان کا اس فوجی اتحاد کی کمانڈ بھی اپنے پاس رکھنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ شیعہ رہنماوں کی گرفتاری، شیعہ اکثریتی آبادیوں کو ترقیاتی کاموں میں نظر انداز کرنا، شیڈول فور یا 16 ایم پی او، پاراچنار اور اورکزئی ایجنسی میں شیعوں سے دفاع کا حق چھین کر داعش اور طالبان کے رحم و کرم پر چھوڑنا کس ایجنڈے کا حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمران اپنے آقاوں کو خوش کرنے کے لئے یہ اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰