08 June 2017 - 17:38
News ID: 428445
فونت
حجت الاسلام و المسلمین رفیعی:
جامعہ المصطفی العالمیہ کے فیکیلٹی ممبر نے کہا : خداوند عالم چاہتا ہے کہ اپنے بندے کی مدد کرے لیکن اس کا یہ معنی نہیں ہے کہ امید رکھی جائے کہ تمام مشکلات غیبی امداد کے ذریعہ حل ہو جائے ۔
حجت الاسلام و المسلمین رفیعی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق جامعہ المصطفی العالمیہ کے فیکیلٹی ممبر حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے ایران کے مقدس شہر قم کے آستانہ مقدس حضرت معصومہ قم (س) کے امام خمینی (ره) شبستان میں سورہ مبارکہ احزاب کی تفسیر کے مطالب کو بیان کرتے ہوئے غیبی امداد کی طرف اشارہ کیا اور کہا : جب مسلمانوں کو خندق کھودنے میں مشکلات کا سامنا ہوا اور ایک بڑا پتھر روکاوٹ کا سبب ہوا اور کوئی شخص بھی اس پتھر کو ہٹانے میں کامیاب نہیں ہو سکا تو حضرت رسول اکرم (ص) خود خندق میں گئے اور خداوند عالم کی اجازت سے اس پتھر کو ٹکڑا ٹکڑا کیا اور اس کو خندق سے باہر کیا ۔

انہوں نے وضاحت کی : اسی طرح جب مسلمان خندق کو کھودنے میں مشغول تھے کہ ایک مسلمان کی لڑکی اپنے ماں کے شفارش پر اپنے والد اور مامو کے لئے ایک مٹھی خرمہ لے گئی تا کہ اگر وہ لوگ بھوکے ہوں تو افطار کے بعد اسے نوش فرمائیں کہ اس موقع پر اس لڑکی کی اپنے والد سے ملاقات نہیں ہوئی تو اس خرمہ کو حضرت رسول اکرم (ص) کی خدمت میں پیش کی اور حضرت رسول اکرم (ص) نے اس خرمہ کو ایک کپڑے میں رکھ دیا اور رسول اکرم (ص) نے اس ایک مٹھی خرمہ سے تین ہزار مسلمانوں کو خرمہ عطا کیا ۔

جامعہ المصطفی العالمیہ کے فیکیلٹی ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ ہم لوگ اس امور کو غینی امداد کہتے ہیں وضاحت کی : خداوند عالم چاہتا ہے کہ اپنے بندے کی مدد کرے لیکن اس کا یہ معنی نہیں ہے کہ امید رکھی جائے کہ تمام مشکلات غیبی امداد کے ذریعہ حل ہو جائے کیونکہ خداوند عالم قرآن کریم کی آیتوں میں فرمایا ہے " میں چاہتا ہوں کہ تم لوگ محنت و کوشش کرو اور ہم تم لوگوں کی اس راہ میں ہدایت کرونگا "۔

حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے اس بیان کے ساتھ کہ افسوس کی بات ہے کہ بعض لوگ غیبی امداد کو قبول نہیں کرتے ہیں اور اس عقیدہ کو غلط جانتے ہیں بیان کیا : غینی امداد کے سلسلہ میں قرآن کریم میں کئی جگہ پر تاکید ہوا ہے کہ اس سلسلہ میں حضرت موسی (ع)، حضرت مریم و حضرت زکریا کے لئے آسمان سے مائدہ نازل ہوتا تھا اس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ، اسی طرح جب حضرت موسی (ع) اپنے عصا کو دریا پر مارتے ہیں تو دریا میں شکاف بن جاتا ہے ، یہ معجزہ غیبی امداد کا ایک نمونہ ہے اور حضرت رسول (ص) جو کہ خاتم پیامبر و سید المرسیلن ہیں اس طرح کا امداد غیبی ان کے لئے عجیب امور میں سے نہیں ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۰۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬