15 June 2017 - 16:45
News ID: 428557
فونت
رضا نجفی :
بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا : صہیونیوں کے خطرناک جوہری پروگرام اور اس کے پاس موجود مہلک ہتھیار عالمی امن و سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے۔
محمد رضا نجفی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران نے ناجائز صہیونی ریاست کے جوہری اور دیگر مہلک ہتھیاروں کو عالمی امن و سلامتی کے لئے بڑا خطرہ قرار دیا اور جوہری معاہدے کے حوالے سے بھی امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر قائم رہے۔

یہ بات بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے (IAEA) میں تعینات ایران کے مستقل مندوب 'رضا نجفی' نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کے تمام اراکین ایران جوہری معاہدے کے نفاذ جاری رکھنے پر زور دیا۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک ایران کو جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی کارکردگی قابل قبول نہیں جبکہ امریکہ کو چاہئے اپنے وعدوں پر قائم رہے۔

رضا نجفی نے ایران مخالف صہیونیوں کے من گھڑت الزامات کے حوالے سے کہا کہ صہیونیوں کو پہلے بھی جواب دے چکے ہیں اور اب ہم کہیں گے کہ ناجائز صہیونی ریاست کی جو خود خفیہ طور پر مہلک ہتھیاروں کو تیار کرنے میں مصروف ہے، کوئی حیثیت نہیں کہ وہ عالمی توانائی ادارے کے دیگر رکن ممالک کے خلاف ہرزہ سرائی کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صہیونیوں کے خطرناک جوہری پروگرام اور اس کے پاس موجود مہلک ہتھیار عالمی امن و سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں پیچھلے اجلاس کے مقابل ایران کی جوہری معاہدے کے موضوع کے بارے میں بہت مختصر بات چیت کردی گئی اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ ایران کی جوہری سرگرمیوں کے حوالے کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے۔

اس موقع میں رضا نجفی نے 7 جون کو دہشتگردوں کی جانب سے تہران کے سفاکانہ حملوں پر اظہار تعزیت کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں، عالمی جوہری معاہدے کی روح کے مطابق ہیں اور اس حوالے سے بین الاقوامی جوہری ادارے کی حالیہ رپورٹ بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ایران اب تک اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے۔

'یوکیا آمانو 'نے پیر کے روز عالمی جوہری ادارے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کہا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی ایران کی ایٹمی سرگرمیوں، جوہری مواد کی کمی اور سرگرمیوں کی نگرانی کے حوالے سے غیر جانبدارانہ دوطرفہ تعاون جاری رکھے گا۔

عالمی جوہری توانائی ایجنسی نے2017 کے 2 جوئن میں ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے اپنی دوسری رپورٹ پیش کرتے ہوئے اور ایران کے اپنے وعدوں کے مطابق عمل کرنے پر زور دیا۔

آمانو پیر کے روز بھی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران، آئندہ میں 20 ٹن بھاری پانی بیرون ملک میں برآمد کرے گا اور عالمی جوہری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ،ایران کے بھاری پانی ذخائر کی شرح 128۔2ٹن اعلان کیا گیا ہے جبکہ جوہری معاہدے کے تحت اس کی قابل قبول شرح 130ٹن ہے۔

تفصیلات کے مطابق ویانا میں یوکیا آمانو کی قیادت میں عالمی جوہری ادارے کے گورنروں کے اجلاس پیر سے جمعہ تک انعقاد ہو رہا ہے اور اس کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کی نگرانی کا جائزہ لینا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬