رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سن 1438 ھجری کے ماہ مبارک رمضان کے آخری ایام اور عید الفطر کے قریب ہونے کی بنیاد پر رهبر انقلاب اسلامی اور دیگر مراجع تقلید کے دفاتر نے فطرہ کی مقدار کا اعلان کیا ۔
مراجع تقلید نے بیان کیا: ہر وہ انسان جو شب عید فطر میں بالغ ، عاقل اور ہوشیار ہو نیز فقیر اور کسی کا غلام بھی نہ ہو تو اپنا اور جن لوگوں کا نفقہ دیتا ہے اس کا ایک صاع « تقریبا تین کیلو» گندم یا جو یا خرما یا کشمش یا چاول یا بھٹا یا اس کے مانند چیزیں فطرہ کے طور پر نکال کر کسی مستحق کو دے دے یا چاہے تو مذکورہ چیزوں کی قیمت ادا کردے ۔
عید الفطر کا چاند نکلنے کے بعد فطرہ نکالا جاسکتا ہے البتہ نماز عید پڑھنے کی صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ نماز عید فطر پڑھنے سے پہلے فطرہ نکال دے اور اگر نماز عید نہیں پڑھتا تو ظھر تک فطرہ نکالا جاسکتا ہے ۔
رهبر انقلاب اسلامی اور دیگر مراجع تقلید کی کی نگاہ میں فطرہ کی مقدار مندرجہ ذیل ہے :
رهبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای:
رهبر معظم انقلاب کے دفتر کی خبر رساں سائٹ نے تحریرکیا کہ ہر انسان کا کم سے کم فطرہ 7000 تومان ہے کہ جو تین کیلو گندم کی قیمت ہے ۔
اس خبر رساں سائٹ نے ایک استفتاء کے جواب میں کہ امسال فطرہ کی مقدار کتنی ہے تحریر کیا: انسان اپنا اور جن لوگوں کا نفقہ دیتا ہے ہر ایک کے لئے تین کیلو کی مقدار میں گندم یا جو یا خرما یا کشمش یا چاول یا بھٹا یا اس کے مانند چیزیں یا اس کا پیسہ فطرہ کے طور پر نکال کر مستحق کو دے دے ، قمیت کے لئے مارکیٹ سے قیمت دریافت کرے ۔
حضرت آیت الله صافی گلپائگانی:
حضرت آیت الله صافی گلپائگانی کے دفتر نے اعلان کیا کہ مومنین ایک صاع « تقریبا تین کیلو » گندم یا چاول ، اپنے زیادہ استعمال کے لحاظ سے فطرہ کے طور پر ادا کریں اور اس حوالے سے کہ گندم اور چاول کی مختلف شھروں میں قمیت مختلف ہے ہر کوئی اپنے شھر کی قیمت ادا کرے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی :
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے بھی یہ کہتے ہوئے کہ ہر ایک انسان کا فطرہ ایک صاع « تقریبا تین کیلو » گندم ، چاول ، خرما، کشمش اور اس کے مانند چیزیں ہیں کہا کہ اگر ان کی قیمت بھی ادا کردی جائے تو کافی ہے ، لہذا گندم کا استعمال کرنے والے ۶۰۰۰ تومان فطرہ کے طور پر ادا کریں گے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی:
حضرت آیت الله نوری همدانی کے دفتر نے تین کیلو گندم کے لحاظ سے فطرہ کی قمیت ۶۰۰۰ تومان معین کی اور کہا کہ اگر کوئی چاول کی قمیت ادا کرنا چاہتا ہے تو کسی بھی قسم کے چاول کی قیمت ادا کردے کافی ہوگا ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی:
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے گندم کی بنیاد پر فطرہ کی مقدار 6,000 تومان بتایا اور کہا کہ ایرانی چاول استعمال کرنے والے 30,000 تومان فطرہ دیں اور غیر ایرانی چاول استعمال کرنے والے 15,000 تومان فطرہ نکالیں ۔
حضرت آیت الله شبیری زنجانی:
حضرت آیت الله شبیری زنجانی نے گندم کی بنیاد پر ۶۰۰۰ تومان فطرہ کی رقم معین کی ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی :
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اپنے بیان میں یہ کہتے ہوئے کہ فطرہ میں تین کیلو گندم ، چاول یا خرما اور اس کے مانند چیزیں ادا کی جائیں کہا کہ پیسہ ادا کرنے کی صورت میں ہر کوئی اپنے شھر اور علاقے کی مارکیٹ سے قمیت دریافت کرکے فطرہ دے ۔
قابل ذکر ہے کہ شب عید فطر میں جس جس کا بھی نفقہ انسان کی گردن پر ہے اس کا فطرہ بھی واجب ہے، لہذا شب عید فطر میں فقط کسی کے مہمان ہونے سے فطرہ واجب نہیں ہوتا بلکہ گردن پر نفقہ آنے کی صورت میں ہی فطرہ واجب ہوگا ، لہذا افطار پر بلائے انسانوں کا فطرہ میزبان پر واجب نہیں ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۷۳۵