رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر حبدار علی اور اصغریہ آرگنائزیشن کے مرکزی صدر فضل حسین اصغری نے گزشتہ دنوں پنجاب میں اغوا ہونے والے 4 دینی طلاب کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت سی ٹی ڈی کے ذریعے ملت جعفریہ کیخلاف انتقامی کاروائیاں کر رہی ہے، ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کا ظالمانہ سلسلہ بند کی جائے، پنجاب میں ہمارے علماء مسلسل اغوا ہو رہے ہیں، یہ سلسلہ نہ رکا تو ملک بھر سے غیور محب وطن ملت تشیع لاہور کا رخ کرنے پر مجبور ہوگی۔ اپنے مذمتی بیان میں دونوں تنظیموں کے مرکزی صدود نے کہا کہ ایک طرف تو ملک بھر میں شیعہ مسلمانوں کو مسلسل دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ دوسری طرف شیعہ علمائے کرام و جوانوں کا حکومتی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواء ہونے کا سلسلہ بھی تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کے ساتھ ملی ہوئی ہے، پنجاب حکومت کے وزراء دہشتگروں کے ہمراہ گھومتے اور دعوتیں کھاتے ہیں، محب وطن ملت تشیع کے صبر کا امتحان نہ لیا جائے، ورنہ پنجاب حکومت زیادہ دیر تک نہیں چل سکے گی۔
مرکزی صدور نے کہا کہ پنجاب حکومت شیعہ قوم کیساتھ اپنی بغض و عناد کا رویہ ترک کرے، پڑھے لکھے اور دین دوست محب وطن شیعہ علماء کرام و جوانوں کے اغوا نے پنجاب حکومت کے شیعہ دشمن ایجنڈے کو بے نقاب کر دیا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ قم المقدس اور نجف اشرف میں دینی تعلیم حاصل کرنا کونسا جرم ہے، ہمارے ساتھ مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں جیسا سلوک بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اعلیٰ عدلیہ اور قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پنجاب حکومت کی متعصبانہ انتقامی کارروائیوں کا نوٹس لیں، پنجاب حکومت دہشتگردوں کیخلاف بننے والی فورس سی ٹی ڈی کو اپنے شیطانی عزائم کیلئے استعمال کر رہی ہے، ہم اس ظلم و بربریت کیخلاف خاموش نہیں رہیں گے، پنجاب حکومت کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور ہمارے قاتلوں کی سرپرستی کر رہی ہے، ہمارے شہداء کے لواحقین اب تک انصاف کے منتظر ہیں، ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰